ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس جاری
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایرانی وفد کی موجودگی میں گروپ چار جمع ایک کا اجلاس جاری ہے-
ویانا میں منگل کو ایران اورگروپ چار جمع ایک کے نائب وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ کے ڈائریکٹروں کی سطح پر اجلاس جاری ہے-
اس اجلاس میں ایرانی وفد کی قیادت ایران کے نائب وزیرخارجہ اور سینیئرمذاکرات کار سید عباس عراقچی کر رہے ہیں جبکہ یورپی وفد کی سربراہی یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ انریکا مورا کررہے ہیں۔
اجلاس میں گذشتہ دنوں ماہرین اور دیگر سطح پر انجام پانے والے مذاکرات و صلاح و مشورے کی صورت حال نیز تمام فریقوں کی جانب سے اس سمجھوتے پر موثر اور مکمل عمل درآمد کے اطمینان کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایران کے نائب وزیرخارجہ اور سینیئر مذاکرات کار نے وقتی سمجھوتے کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ کی بعض جھوٹی و جعلی رپورٹوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے زور دے کرکہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ چار جمع ایک کے مابین عارضی سمجھوتہ یا اس جیسا کوئی موضوع زیرغور نہیں ہے۔
سیدعباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، فقط ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں آخری قدم کے بارے میں گفتگو کررہا ہے اور عارضی سمجھوتے یا قدم بہ قدم منصوبے جیسی کوئی بھی افواہ بے بنیاد ہے ۔
ویانا میں ایران کے سینیئر مذاکرات کار نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات کے مطابق مذاکرات کو طول دینے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا اور اس کے ساتھ ہی نتیجے تک پہنچنے کے لئے جلدبازی بھی نہیں کرے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران کا واضح موقف ہے کہ مذاکرات پوری توجہ اور ملک کے مفادات اور حتمی موقف کا تحفظ کرتے ہوئے انجام پانے چاہئیں -
نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات کے عمل اور نتائج کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ تہران میں ہو گا اور مذاکراتی ٹیم ، مذاکرات کی صورت حال کے بارے میں اپنی رپورٹ مسلسل اعلی رتبہ حکام کو پیش کررہی ہے ۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کے اس اجلاس کے موقع پر امریکہ کے ساتھ کسی بھی طرح کے براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات نہیں ہوں گے-