May ۲۶, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۳ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کیلئے سنجیدہ مسائل باقی ہیں: عباس عراقچی

ایران کے مذاکرات کار نے کہا ہے کہ ہمیں ایک واضح راستے پر گامزن ہونا ہوگا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے ویانا میں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویانا جوہری مذاکرات کے پچھلے اجلاسوں میں اچھی پیشرفت ہوئی ہے اور ہم نے ایک واضح راستہ طے کر لیا ہے تاہم سب کو معلوم ہے کہ ہمیں ایک واضح راستے پر گامزن ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بھی اہم اور سنجیدہ مسائل باقی ہیں جو حل طلب ہیں اور جب تک ایران کے مطالبات پر عمل در آمد نہیں ہو گا اس وقت تک جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کیلئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ باقیماندہ مسائل کی تعداد میں کمی آئی ہے تاہم جب تک وہ تمام اہم مسائل حل نہیں ہو جاتے اس وقت تک بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی بحالی کے سلسلے میں سمجھوتہ طے نہیں ہو سکے گا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام فریق اب بھی سنجیدہ ہیں اور سنجیدگی سے مذاکرات کر رہے ہیں، بہت سے وفود کو امید ہے کہ یہ دور، مذاکرات کا آخری دور ثابت ہو سکتا ہے اور ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔ سید عباس عراقچی نے امید ظاہر کی کہ ان چند روزہ مذاکرات کے دوران ایک حتمی نتیجے تک پہنچ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے مطالبات و خواہشات کو وقت کی نذر نہیں کیا جا سکتا، وقت بھلے زیادہ لگ جائے مگر ایران کے مطالبات کو پورا کیا جانا ضروری ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار نے کہا کہ باقی امور کے حل کے بارے میں کوئی تاریخ نہیں دی جا سکتی اور یہ بھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ یہ آخری دور ہوگا۔

ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار کا کہنا تھا کہ یقینا ہمارا وقت ضائع کرنے کا ارادہ نہیں ہے اور ہم دوسروں کو بھی وقت ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ا یرانی مذاکراتی وفد کے سربراہ نے کہا کہ ہم احتیاط، پرسکون اور حکمت کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلاوجہ جلدبازی سے کام نہیں لیں گے اور اسی کے ساتھ ہم بغیر کسی منطق اور وجہ کے مذاکرات کو طول بھی نہیں دیں گے۔ عباس عراقچی نے کہا کہ وقت ہمارے لئے معیار نہیں بلکہ ملکی مفادات کا حصول ہمارے لئے کسوٹی ہے اور جب تک یہ مفادات حاصل نہیں ہو جاتے تب تک مذاکرات جاری رہیں گے۔

واضح رہے کہ ایران اور گروپ چار جمع ایک اجلاس منگل کو ویانا میں ہوا جس میں ایرانی وفد نے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کارسید عباس عراقچی کی قیادت میں حصہ لیا۔ ایران اور گروپ چار جمع ایک کے درمیان جوہری معاہدے کے موثر اور مکمل نفاذ سے متعلق یہ پانچواں اجلاس تھا۔

ٹیگس