صدارتی الیکشن 2021 ، آخری مباحثہ، کس امیدوار نے کیا کہا؟
ایران میں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں عوام میں جوش و خروش اپنے عروج پر پہنچ رہا ہے اس درمیان ایران کے نامزد صدارتی امیدواروں نے بھی آخری ٹی وی مباحثے کے دوران ملکی مسائل ومشکلات اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے اپنے اپنے لائحہ عمل کے بارے میں بحث مکمل کرلی ہے۔
ایران کے نامزد صدارتی امیدواروں کے درمیان تیسرا اور آخری مباحثہ بھی مکمل ہوگیا ہے۔
ساتوں امیدواروں نے عوامی مسائل اور مطالبات کے حوالے سے مختلف سوالوں کے جوابات دیئے، ایک دوسرے کے پروگراموں پر تنقید کی اور اپنے اپنے لائحہ کو بیان کرتے ہوئے عوام سے ووٹنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔
نامزد صدارتی امیدوار امیر حسین قاضی زاد ہ ہاشمی نے اپنی گفتگو کو سمیٹتے ہوئے ملک میں طبقاتی فاصلے ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ امیراور غریب کے درمیان فرق کو ختم کیا جائے گا۔
ایک ا ور نامزد صدارتی امیدوار محسن رضائی نے کہا کہ انہوں نے اپنی مہم کے دوران عوام سے جو وعدے کیے ہیں وہ قابل عمل ہیں اور وہ اپنی کابینہ میں ملک بھر کی اقوام کو نمائندگی دیں گے۔
تیرہویں صدارتی اتخابات کے ایک اور امیدوار سید ابراہیم رئیسی نے اپنی بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پانچوں اور چھٹے ترقیاتی پروگرام کے بہت سے منصوبوں پر عمل نہیں کیا ہے، ہم اس پر پوری طرح عمل کریں گے۔
نامزد صدارتی امیدوار علی رضا زاکانی نے تیسرے اور آخری ٹی وی مباحثے کے دوران کہا کہ اپنی حکومت کے ارکان اور عہدیداروں کا انتخاب اہلیت کی بنیاد پر کریں گے۔ افراط زر کے ذریعے بحٹ خسارہ پورا کرنے کی روش کا خاتمہ کریں گے۔
ایک اور نامزد صدارتی امیدوار محسن مہر علی زادے نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اچھی حکمرانی اور آزاد، آباد اور خودمختار ایران کی تعمیر کے لیے کام کرنا چاہیے۔
نامزد صدارتی امیدوار عبدالناصر ہمتی نے اپنے اختتامی بیان میں کہا کہ ہم نے خالی ہاتھوں، ٹرمپ انتظامیہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔
تیرہویں صدارتی انتخابات میں شریک ایک اور امیدوار سعید جلیلی نے اپنی بحث وگفتگو کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ ہر منتخب صدر کو یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وہ پوری قوم کا صدر ہے اور اسے ہر شخص کے حقوق ادا کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایران کے صدارتی انتخابات اٹھار ہ جون کو کرائے جائیں گے اور صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم انتخابات سے ایک دن پہلے ختم ہوجائے گی۔
کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے امیدواروں کی انتخابی مہم ریڈیو، ٹی وی چنیلوں اور سوشل میڈیا پر مرکوز ہے،تاہم محد ود پیمانے پر کارنر میٹنگوں اور معززین سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جن میں وزرات صحت کے جاری کردہ خصوصی ہدایت نامے پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔