Jun ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۱:۵۵ Asia/Tehran

۲۸ جون ایران میں مغربی آذربائیجان کے سرحدی علاقے سردشت پر عالمی سامراج کے حمایت یافتہ صدام کی کیمائی بمباری کی برسی ہے، ایک ایسا ہولناک جنگی جرم جسے ایران کبھی بھلا نہیں پائے گا۔

28 جون 1987 بروز اتوار، شام 4:15 بجے کی وہ ہولناک گھڑی تھی جب آئندہ چند لمحوں میں رقم ہونے والی اپنی تلخ تقدیر سے بے خبر سیکڑوں لوگ اپنے روزمرہ کے امور میں مصروف تھے۔ اچانک انسانی حقوق کے دعویداروں کا خوفناک چہرہ عیاں ہوا۔

ایران کے سردشت علاقے پر عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام نے مغربی ممالک بالخصوص امریکہ و یورپ کے دئے ہوئے کیمیائی ہتھایروں کی مدد سے عام شہریوں پر بمباری کر ڈالی جو تاریخ معاصر کا ایک بڑا جنگی جرم تھا، مگرعالمی برادری نے اُس پر خاطر خواہ ردعمل نہیں دکھایا۔

 سیکڑوں بے گناہ انسان ابتدائی لمحوں میں ہی موت کی نیند سو گئے۔اطلاعات کے مطابق ۱۱۰ دس افراد فورا دم توڑ گئے جبکہ قریب آٹھ ہزار لوگ کیمیائی اور زہریلی گیس کی زد میں آکر مسموم ہوئے۔

اسکے باوجود امریکہ اور یورپی ممالک نے صدام سے سلسلے میں اپنی حمایت جاری رکھی اور ایک طویل عرصے تک خطے میں اُسے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے ایک مہرے کے طور پر استعمال کرتے رہے۔

ٹیگس