ایران نے آگ بجھانے میں ترکی کی مدد کی
ایران کی وزارت دفاع اور آگ بجھانے کے مرکز کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ترکی میں بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ کو بجھانے کے آپریشن میں ایران کی مسلح افواج کے جوان بھی شامل ہیں۔
پائلٹ محمد مہدی نوری آل آقا نے کہا کہ کل ایران کے فضائی فائر فائٹنگ آپریشن(Aerial firefighting ) کے دوران ایرانی جوانوں نے 40 ٹن پانی کی بوچھاڑ کی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں وسیع پیمانے پر لگنے والی آگ کو بجھانے کیلئے مزید دو ہیلی کاپٹروں کی درخواست کی گئی ہے۔
دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر ملک میں آگ لگنے کے واقعات میں ممکنہ سازش پر برہمی کا اظہار کیا۔
رجب طیب اردوغان نے متاثرہ علاقوں کے دورے کیے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اشارے ملے ہیں کہ آگ لگنے کے واقعات کے پیچھے کوئی سازش ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ اگر یہ ثابت ہوا کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے تو سازشی عناصر کا سینہ چیر دیں گے، چاہے اس کی کچھ بھی قیمت دینا پڑے۔
ترکی کے جنگلات میں چار روز سے لگی آگ اب تک بے قابو ہے ، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 180 سے زائد زخمی ہوگئے۔
آگ کے باعث سیاحتی مقامات پرہوٹل اورمکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کئی علاقے خالی بھی کرالیے گئے۔
28 جولائی کو ترکی کے اکیس صوبوں میں 63 مقامات پرآگ بھڑک اٹھی تھی۔