شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران فعال کردار ادا کرنے کے لئے تیار
شنگھائي تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کے لئے سیاسی رکاوٹیں دور کردیں گے؛ ايڈمرل علی شمخانی
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ شنگھائی معاہدے میں ایران کی رکنیت کیلئے سیاسی رکاوٹیں دور کی گئیں اور تکنیکی عمل سے اس معاہدے میں ایران کو حتمی رکنیت حاصل ہوجائے گی۔
اس تنظیم کی بنیاد 15 جون 2001 میں چین قزاقستان، قرقیزستان، روس، تاجیکستان اور ازبکستان کے ہاتھوں شنگھائی میں رکھی گئی تھی بعد ازاں ہندوستان اور پاکستان بھی اس تنظیم میں شامل ہو گئے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ ایڈمرل "علی شمخانی" نے بدھ کے روز ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ کچھ گھنٹوں پہلے اپنے روسی ہم منصب "نیکلا پپٹروشف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، افغانستان، شام اور خلیج فارس کے حالات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ شنگھائی معاہدے میں ایران کی رکنیت کے لیے سیاسی رکاوٹیں دور کی گئیں۔
ایران، فی الوقت شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک ہے تاہم جلد ہی اسلامی جمہوریہ ایران کو اس تنظیم کی باقاعدہ رکنیت حاصل ہوجائے گی۔