ایران اور عراق کے سربراہان مملکت کی ٹیلی فونی گفتگو
صدر ایران سید ابراہیم رئیسی اور عراقی وزیراعظم نے ٹیلی فون پر ایک دوسرے سے بات چیت اور باہمی تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی نے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران عراق تعلقات پڑوسیوں کے تعلقات سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے مشترکہ دشمن بھی دونوں ملکوں کے تعلقات میں رخنہ نہیں ڈال سکتے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ ایک طاقتور، آزاد، متحد، پرامن آباد اور ترقی یافتہ عراق ہماری دیرینہ آرزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان دوطرفہ اور علاقائی تعاون کا فروغ ان کی حکومت کا بنیادی ایجنڈا ہے۔
ایرانی صدر نے بغداد میں عراق کے ہمسایہ ملکوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے پر عراقی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عراق میں استحکام اور اس کے علاقائی کردار میں اضافہ کرنے والی ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
صدر ابراہیم رئیسی نے جنگ یمن کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے اجتماعی کوشش اور اس ملک کے عوام کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیے۔
عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے اس موقع پر صدر ایران کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تہران ہمارا حقیقی پارٹنر ہے اور سخت ترین حالات میں عراقی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے کہا کہ ہمارا خطہ اس وقت بڑے چیلنجوں سے دوچار ہے اور ایسے سنگین مسائل کو دانشمندی، صبر اور خطے کے ملکوں کے تعاون کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے بغداد میں عراق کے ہمسایہ ملکوں کے اجلاس میں، صدر ایران کے ساتھ ملاقات کی امید بھی ظاہر کی۔