ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ عراق و شام مکمل، عراق، شام اور فلسطین کی حمایت جاری رکھنے پر تاکید
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اپنا دورہ عراق و شام مکمل کرکے پیر کی صبح واپس تہران پہنچ گئے۔ انہوں نے اپنے اس دورے میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں عراق کے دارالحکومت بغداد پہنچے تھے اور عراق کے سلسلے میں بغداد میں منعقدہ وحدت و حمایت کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ عراق کے بعد شام کے دورے پر دمشق پہنچے اور صدر بشاراسد سے ملاقات سے قبل اپنے شامی ہم منصب فیصل مقداد اور اس ملک کے دیگر حکام سے ملاقات و گفتگو کی۔
شام کے صدر بشار اسد نے ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے شام کی حمایتوں کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ہی دونوں ملکوں کے درمیان مختلف میدانوں میں باہمی تعاون پر زور دیا اور علاقائی و بین الاقوامی موضوعات میں باہمی تعاون کے سلسلے میں اپنے موقف کی وضاحت کی۔
ایران اور شام کے حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کا مقابلہ کئے جانے کے ساتھ ہی داعش دہشتگردوں کے مقابلے میں عراق و شام میں استقامتی محاذ کی کامیابی سب پر عیاں اور ثابت ہو چکی ہے لیکن ایران و شام کے خلاف عائد پابندیوں اور اقتصادی جنگ کے مقابلے کی ضرورت کا تقاضا ہے کہ اس سلسلے میں تعاون اور باہمی یکجہتی انجام پاتی رہے۔
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ اقصادی و سیکورٹی وجوہات اور علاقے کی جیئو پولیٹیکل خصوصیات کی بنا پر ایران ، شام اور عراق کے تعلقات اسٹریٹیجک اہیمت کے حامل ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد سے ملاقات کے بعد اسی سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور شام کے پرائیویٹ سیکٹر اور دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان تعاون وہ جملہ موضوعات تھے جن پر اس دورے میں خاص توجہ دی گئی
ایران اور شام اس وقت دشمنوں کی ظالمانہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تجارتی و اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور بلاشبہہ دونوں ممالک ایک ساتھ مل کر اقتصادی دہشتگردی کے خلاف جنگ اور دونوں ملکوں کے عوام کی مدد کی راہ میں بڑے قدم اٹھا سکتے ہیں۔