امریکی حکام سابق حکومت کی شکست خوردہ پالیسیوں پر گامزن: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وہائٹ ہاوس کی جانب سے ایران مخالف پابندیوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے موجودہ حکام سابق حکومت کی شکست خوردہ پالیسیوں پر چل رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے مزید چار ایرانی شہریوں کے نام امریکی پابندیوں کے فہرست میں شامل کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ امریکی حکام بھی ٹرمپ حکومت کی شکست خوردہ پالیسیوں پر ہی چل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کے حامیوں اور ان عناصر نے جن کی آمدنی کا واحد ذریعہ یہ پابندیاں ہیں، ایران کی موثر استقامت کے نتیجے میں اپنی پابندیوں کو ناکام دیکھا تو اس بار انھوں نے ہالی وڈ کا ڈرامائی انداز اپنایا اور پابندیوں کی فضا کو ایک بار پھر زندہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ واشنگٹن کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس کے سامنے پابندیاں لگانے کی عادت ترک کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا کو ایران کے تعلق سے محترمانہ روش اور پالیسی اپنانی ہوگی۔
یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے ایسے دعووں کی بنیاد پر جنہیں وہ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے، چار ایرانی شہریوں پر پابندی کا اعلان کر دیا ہے۔ ایرانی وزارت خزانہ نے ان چاروں ایرانی شہریوں پر ایک امریکی شہری کو اغوا کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تھا جس کو وہ ثابت بھی نہیں کرسکی ہے۔ اس کے باوجود امریکی وزارت خزانہ نے ان چار ایرانی شہریوں، کو ایران کی انٹیلیجنس اور سیکورٹی کی وزارت سے منسلک بتاتے ہوئے ان کے نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیئے ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے امریکا کے اندر ان لوگوں کے سبھی اثاثے منجمد کرنے کے احکامات صادر کر دیئے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی وزارت قانون نے گزشتہ جون کے مہینے میں ایک بیان جاری کرکے دعوی کیا تھا کہ ایف بی آئی نے ایک امریکی شہری کو اغوا کرنے کی بقول اس کے ایران کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ تہران نے امریکا کے اس بے بنیاد مضحکہ خیز دعوے کو مسترد کرتے ہوئے، اُسے اپنے مردہ مہروں کو دوبارہ زندہ کرنے کی واشنگٹن کی ناکام کوشش قرار دیا تھا۔