Sep ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran
  • ایران کا یورپی یونین کو انتباہ، جوہری معاہدے کا نتیجہ محسوس ہونا چاہیئے

ایرانی وزیر خارجہ کی یوروپی یونین کی خارجہ امور کے سربراہ سے ملاقات میں، ویانا مذاکرات کو شروع کرنے کے ساتھ ساتھ اس سے برآمد ہونے والے محسوس نتائج پر زور دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان نے یوروپی یونین کی خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بورل سے ملاقات میں کہا کہ ایران کی نئی حکومت ویانا مذاکرات کو شروع کرے گی۔

منگل کے روز نیویارک میں ہوئی اس ملاقات میں دونوں عہدیداروں نے جوہری معاہدے جے سی پی او اے اور افغانستان کے حالات سمیت مختلف موضوعات پرتبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں تاکید کی کہ ایران مذاکرات کا عملی نتیجہ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا ایران نہ تو وقت برباد کرے گا اور  نہ ہی امریکہ کے غیر معقول طرز عمل کو قبول کرے گا۔

حسین امیر عبداللھیان نے جوہری معاہدے اور ایران کے تعلق سے بائیڈن حکومت کی سیاست و طرز عمل کو تخریبی بتاتے ہوئے کہا کہ بائیڈن حکومت بھی ٹرمپ کی پالیسی کو آگے بڑھا رہی ہے۔

انہوں نے مذاکرات کے لئے جوزپ بورل کی کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی یہ سوچتے ہیں کہ ایران پر دباو ڈال کر مقصد حاصل کرلیں گے تو سو فی صدی غلطی کر رہے ہیں، ایرانی عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دباو اور دھمکی کا سخت جواب دیتے ہیں۔

امیر عبداللھیان نے جوزپ بورل سے ملاقات میں واضح کیا کہ سبھی فریق اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیں کہ جے سی پی او اے کا نتیجہ محسوس ہونا چاہیئے، عملی طور پر غیر قانونی پابندیوں کا خاتمہ نظر آئے، یہ صورتحال ناقابل قبول ہے کہ امریکہ ایک طرف مثبت بات کرے اور دوسری طرف ایران کے خلاف نئی پابندیاں لگائے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر دوسرے فریقوں نے اپنے وعدوں پر حقیقت میں عمل کیا تو ہم بھی ان اقدامات کو روک دینگے جو ہم نقصان کی بھرپائی کے لئے کئے ہیں۔

اس ملاقات میں یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے جے سی پی او اے اور مذاکرات کی ناکامی کو ہر فریق کے لئے ناسازگار بتاتے ہوئے کہا کہ یوروپی یونین ٹرمپ کی سیاست جے سی پی او اے سے نکلنے کے انکے تخریبی قدم کی  شروع نے مذمت کر رہی ہے اور اس تعلق سے اسکی پالیسی شفاف رہی ہے۔ جوزپ بورل کا کہنا تھا کہ امریکہ کی نئی حکومت کے فیصلے سے جے سی پی او اے کو بچانے کے لئے نئی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

 

ٹیگس