Sep ۲۵, ۲۰۲۱ ۱۲:۱۱ Asia/Tehran

آج ۲۵ ستمبر کو صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کی موجودگی میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران نئے تعلیمی سال کا گھنٹی بجا کر آغاز کر دیا گیا۔

صدر رئیسی کے ہوتے ہوئے پاسبان حرم شہید نریمانی کے فرزند سے گھنٹی بجوائی گئی اور اس طرح ایران میں تعلیمی سال ۲۲-۲۰۲۱ کا باضابطہ آغاز ہو گیا۔

اس موقع پر صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران کے ۱۵سالہ سورما علی لَندی کو بھی یاد کیا جس نے حال ہی میں ایک عظیم کارنامہ انجام دے کر سبھی کو حیرت میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ انسانیت و ہمدردی سے لبریز اپنے وجود کو بھی دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔

شہید علی لندی نے آتش زدگی کے ایک واقعے میں اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دو خواتین کو آگ سے نجات دلائی، مگر خود آگ سے بری طرح جھلس گیا اور آخر کار چند روز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے، داعی اجل کو لبیک کہہ گیا۔

پیکر ایثار و قربانی، شہید علی لَندی

صدر رئیسی نے نونہال شہید علی لندی کو مکتب ایثار و دفاع مقدس کا پروردہ قرار دیتے ہوئے اُس کے علو درجات کی دعا اور حضار سے اسکے لئے حمد و سورے کا نذرانہ ایصال کرنے کی اپیل کی۔

عظیم کارنامہ انجام دینے والے اس کمسن شہید کی تشییع گزشتہ روز صوبہ اصفہان کے ایذہ نامی علاقے میں خاص اہتمام کے ساتھ انجام پائی جس میں مقامی لوگوں کی بڑی تعداد کے علاوہ علاقے کے اعلیٰ سول اور فوجی عہدے داروں نے بھی شرکت کی۔

علی رندی کے انتقال کے بعد ایران کے نائب صدر محمد مخبر نے اسکے اہل خانہ کو فون کر کے انہیں تسلیت اور تعزیت پیش کی تھی۔

 

ٹیگس