Sep ۲۸, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۲ Asia/Tehran
  • صیہونی وزیر اعظم کی تقریر جھوٹ کا پلندہ تھی: ایران

صیہونی وزیر اعظم کی تقریر جھوٹی اور بے بنیاد باتوں کا پلندہ تھی، یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے خودساختہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں ہوئی تقریر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔

اقوام متحدہ میں سفیر ایران نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ صیہونی حکومت جس کے پاس سیکڑوں ایٹمی وار ہیڈ ہیں، وہ ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے بارے میں بات کرنے کا حق نہیں رکھتی۔

انہوں نے لکھا کہ اقوا متحدہ میں ایرانوفوبیا اپنے عروج کو پہنچ چکا ہے۔خیال رہے کہ صیہونی وزیر اعظم نفتالی بنت نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لفاظی کرتے ہوئے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے حوالے سے جی بھر کے ہرزہ سرائی کی۔

صیہونی وزیر نے اپنی قدیمی روایت کو دھراتے ہوئے دعوا کیا کہ ایران میں ایٹمی اسلحے کی تیاری کے تمام مراحل ناقابل بازگشت نقطے پر پہنچ چکے ہیں، اُس نے تمام ریڈ لائنیں عبور کر لی ہیں اور اب اُسے صرف باتوں سے نہیں روکا جا سکتا۔

خود ساختہ صیہونی ریاست کے سرغنہ کی یہ ہرزہ سرائی اور دعوے ایسے عالم میں سامنے آ رہے ہیں کہ خود اُس کے پاس کم از کم دوسو ایٹم بم موجود ہیں اور اب تک اُس نے کسی بھی عالمی تنظیم کو اپنے ایٹمی مراکز کے معائنے کی اجازت نہیں دی ہے اور وہ ایٹمی ترک اسلحہ معاہدے این پی ٹی کی بھی رکن نہیں ہے۔

دوسری جانب خود ساختہ صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے کی توانائی نہیں رکھتا۔ اولمرٹ نے اپنے مقالے میں یہ اعتراف کیا کہ صیہونی حکام کا یہ دعوی بالکل بھی صحیح نہیں کہ ایران جلد ہی ایٹم بم حاصل کر لے گا اور تل ابیب کے پاس ایران کی ایٹمی صنعت کو ختم کرنے کی طاقت نہیں ہے۔

 

ٹیگس