صیہونی حکومت کی خود کو مظلوم ظاہر کرنے اور ایرانوفوبیا کو ہوا دے کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش
اقوام متحدہ میں ایران کے وفد نے صیہونی وزیراعظم کی الزام تراشیوں اور لفاظیوں کے جواب میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت ایرانوفوبیا کے ذریعے علاقے میں اپنی شرارتوں اور عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے بیانات اور ایران کے خلاف ان کے الزامات کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نفتالی بینٹ نے بھی اپنے بدنام زمانہ پیشرو نتن یاہو کی مانند جہاں تک ہو سکا ایران کے خلاف غلط اطلاعات اور بے بنیاد دعوے پیش کرنے اور خود کو مظلوم ظاہر کرکے اسرائیل کو بےگناہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے وفد نے کہا کہ اس خطاب کے ذریعے نفتالی بینٹ کا خباثت آمیزمقصد علاقے میں گذشتہ ستر برس سے جاری صیہونی حکومت کے جرائم، اور تمام توسیع پسندانہ اور عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں پر پردہ ڈالنا تھا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں فلسطینی عوام کے مسلمہ حقوق کی جانب ایک بار بھی اشارہ نہیں کیا کہ جو گذشتہ سات عشرے سے زیادہ عرصے سے غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ تسلط اور غاصبانہ قبضے کے تحت زندگی بسر کر رہے ہیں اور اس کے غیرانسانی و غیرقانونی محاصرے نے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے وفد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس غاصب حکومت کی تمام پالیسیاں اور وحشیانہ اقدامات بنیادی ترین اخلاقی و انسانی اصولوں، بین الاقوامی قوانین بالخصوص انسان دوستانہ عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اس کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے وفد نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں بے بنیاد الزامات اور ایرانوفوبیا کے ایک منظم پروگرام اور سازش کے ذریعے دنیا کی توجہ اپنی شرارتوں اور علاقے میں اپنی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں سے موڑ نہیں سکتی۔
صیہونی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف اپی ہرزہ سرائی اور الزامات کو دہرایا۔ انھوں نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ ایران نے گذشتہ چند برسوں میں ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں لمبی چھلانگ لگائی ہے کہا کہ صرف باتوں سے سینٹری فیوج مشینوں کی رفتار نہیں روکی جا سکتی۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ ایران کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا پروگرام ناقابل برگشت مرحلے میں پہنچ چکا ہے اور تمام ریڈلائن پار گیا ہے۔
ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے وزیراعظم کی بے بنیاد الزام تراشیاں ایسی حالت میں دہرائی گئی ہیں کہ خود اس کے پاس کم سے کم دوسوایٹم بم موجود ہیں اور اس نے اب تک ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو اپنے ایٹمی مراکز کا دورہ تک کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کرچکا ہے اور اس کا ایٹمی پروگرام پوری طرح آئی اے ای اے کی نگرانی میں آگے بڑھ رہا ہے۔