سلامتی کونسل، شام کے خلاف صیہونی جرائم کو لگام دے: ایران
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام کے سیکورٹی و سیاسی حالات کے بارے میں سلامتی کونسل میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کو شام کے اقتداراعلی اور ارضی سالمیت کے خلاف جارحیتوں کا سلسلہ فورا بند کرنے پر مجبور کیا جائے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مسقتل مندوب مجید تخت روانچی نے اجلاس میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے خلاف اسرائیلی جارحتیں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں کہا کہ صیہونی حکومت کے دشمنانہ اقدامات علاقائی و عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں۔
اس اجلاس میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے شام میں دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام دہشتگردوں کے خلاف جدوجہد مسلسل جاری رہنا چاہئے کیونکہ ان کی موجودگی اور مجرمانہ سرگرمیاں شام کی سیکورٹی اور ارضی سالمیت نیز علاقائی و عالمی امن کے لیۓ خطرہ ہیں۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ایران، شام میں علیحدگی پسندانہ اور ناجائز خودسرانہ اقدامات کو مسترد اور ان کی حمایت کی مذمت کرتا ہے۔ مجید تخت روانچی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام کی تعمیرنو اور پناہ گزینوں و مہاجرین کی شام واپسی ایک ساتھ انجام پانا چاہئے، کہا کہ ایران قرارداد پچیس پچاسی کی یاد دہانی کو ضروری سمجھتا ہے کہ جس کے مطابق سلامتی کونسل نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے عملی قدم اٹھائے جائیں۔
اس اجلاس میں اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کی کوششوں اور شام کی آئینی کمیٹی کے کاموں کو آسان بنانے کے لئے حکومت شام کے اشتراک عمل و تعاون کی ایک بار پھر حمایت کا اعلان کیا اور یاد دہانی کرائی کہ اس کمیٹی کو چاہئے کہ کسی بھی قسم کی مداخلت اور بیرونی دباؤ کے بغیر اپنا کام جاری رکھے۔
انھوں نے اس بات پرزور دیتے ہوئے کہ شام کے خلاف یکطرفہ پابندیاں منسوخ ہونا چاہئیں ، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے شام کی ارضی سالمیت اور اس ملک کے عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کیا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے بھی کہا ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک شام کا بائیکاٹ اور پابندیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور رائےعامہ کے سامنے اس غیرانسانی اقدام کو پیش کیا جانا چاہئے۔ فیصل المقداد نے مزید کہا کہ شام کے اقتصادی محاصرے کے اس ملک کے عوام کے لئے بڑے پیمانے پر المناک نتائج سامنے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پابندیوں کے باعث اس ملک کے عوام کو مختلف میدان میں گوناگوں مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دمشق نے ہمیشہ دنیا کے مختلف علاقوں میں امن و استحکام قائم کرنے کی کوشش کی ہے کہا کہ شام اس وقت تکفیری دہشتگردوں کی مچائی ہوئی تباہی و بربادی کے بعد ملک کی تعمیر نو میں مصروف ہے۔
فیصل المقداد نے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں بھی دمشق کے سلسلے میں امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشتگردوں کے وجود سے شام کا چپہ چپہ پاک کرنے تک دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔