فاتحان خیبر فوجی مشقوں کا جلد ہوگا آغاز، سپاہ اور فوج میں مکمل ہم آہنگی ہے، دشمن میں ایران کے خلاف کوئی حماقت کرنے کی جرأت نہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے کمانڈر نے زور دے کر کہا ہے کہ فاتحان خیبر فوجی مشقیں شمال مغربی ایران میں منعقد ہوں گی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی رپورٹ کے مطابق بری فوج کے کمانڈر جنرل کیومرث حیدری نے کہا ہے کہ فاتحان خیبرفوجی مشقیں جمعے سے ملک کے شمال مغربی علاقے میں شروع ہوں گی اور اس میں بری فوج کے دستے اور مختلف یونٹیں حصہ لیں گی۔
بری فوج کے کمانڈر نے مزید کہا کہ فاتحان خیبر فوجی مشقوں میں بکتر بند یونٹ، توپخانے، ڈرون، الیکٹرانک جنگی آلات اور فضائیہ کے حمایت یافتہ ہیلی کاپٹر بھی موجود رہیں گے۔
بری فوج کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ ان میں بعض ہتھیاروں اور فوجی دستوں کی حربی صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا جائے گا جس کا مقصد ملک کے شمال مغربی علاقے میں ہر طرح کی توانائیوں کی تقویت کرنا ہے۔
بری فوج کے کمانڈر نے مزید کہا کہ اس علاقے اور ملک کے مختلف حصوں میں مسلح افواج کی مشقیں ایک منظم منصوبہ بندی کے مطابق فوجی یونٹوں کی مشقوں کے کلینڈر پلان کی بنیاد پر انجام پا رہی ہیں اور ان کا مقصد کسی بھی جغفرافیائی حدود اور ایرانی سرحدوں میں فوجی ہتھیاروں اور جنگی آلات کے تجربات اور مسلج افواج کی آمادگی کا جائزہ لینا ہے۔
اس درمیان سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کی قدرت و طاقت اس بات کا باعث بنی ہے کہ دشمن اسلامی جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی ہمت تک نہ کرے اور اسی بنا پر اس نے اقتصادی اور ثقافتی جنگ شروع کی ہے۔
جنرل علی فدوی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی بنیاد امام راحل نے رکھی اور رہبر انقلاب اسلامی ملک کی طاقت کو بڑھانے میں ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹایا، آٹھ سالہ مقدس دفاع نے ہمیں سکھایا ہے کہ کوئی بھی دشمن ہمارے ملک کے خلاف جارحیت نہیں کرسکتا اور دشمن کی اقتصادی اور ثقافتی جنگ بھی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
انھوں نے اربعین حسینی میں عوام کے اندر از خود پیدا ہونے والے جوش و خروش کے بارے میں کہا کہ اربعین حسینی کے موقع پر انجام پانے والا مارج ایک وسیع و عظیم طاقت ہے اور کسی غلط اقدام سے اس کی عظمت کو نقصان نہیں پہنچنے دینا چاہئے۔
دوسری جانب عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر جنرل سید یحی رحیم صفوی نے بھی کہا کہ کوئی بھی طاقت ایران پر حملے کی ہمت نہیں رکھتی۔ جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ قوم اور مسلح افواج دونوں ہی اتنی قوی ہو چکے ہیں کہ امریکہ جیسی کوئی بھی علاقے سے باہر کی طاقت یا کوئی دوسری طاقت ایران کی طاقت و اقتدار کے سامنے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتی جو ایران کے خلاف بڑے پیمانے پر یلغار پر منتج ہو۔
عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے مزید کہا کہ آبادان کے محاصرے کو ناکام بنانے کے لئے انجام پانے والی کارروائی کو چالیس سال ہو رہے ہیں لیکن اس کے باوجود رہبر انقلاب اسلامی کی سرپرستی میں فوج اور سپاہ پاسداران کے درمیان اعلی سطح کی ہم آہنگی اور اتحاد پایا جاتا ہے۔