سرحدوں کے قریب صیہونیوں کی موجودگی برداشت نہیں: ایران
تہران اپنی سرحدوں کے قریب خودساختہ صیہونی حکومت کی موجودگی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا، یہ انتباہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے دیا ہے۔
امیر عبد اللہیان نے چینل وَن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایران اور آذربایجان کے مابین پیدا ہونے والے بعض مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت دو ممالک کے تعلقات کو بگاڑنے کی کوشش میں لگی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک منجملہ آذربایجان کو ایک دوستانہ نظر سے دیکھتے ہوئے تمام تر دقت نظر کے ساتھ حالات کو زیر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ قرہ باغ کی جنگ اور اسکی آزادی کے دوران کئی دہشتگرد ٹولوں کو علاقے میں لایا گیا اور اُس وقت صیہونی حکومت نے بھی اس کشیدگی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، جبکہ ایران نے اُسی وقت سیاسی فوجی اور سکیورٹی سطح پر مختلف سفارتی ذرائع کے ذریعے انتباہ دیا تھا اور تمام تر سنجیدگی کے ساتھ آذربایجان کے اعلیٰ حکام تک یہ پیغام پہنچایا تھا کہ تہران دونوں ممالک کے روز افزوں تعلقات کو اہمیت دیتا ہے مگر ساتھ ہی وہ کسی قیمت پر اپنی سرحدوں کے قریب خود ساختہ صیہونی حکومت کی موجودگی اور علاقے کے جیوپولیٹیکل چینج کو برداشت نہیں کرے گا۔
وزیر خارجہ ایران حسین امیر عبد اللہیان نے مزید کہا کہ ایران کو اس بات کی بھی تشویش لاحق ہے کہ صیہونی حکومت اور دہشتگرد ٹولے کہیں جمہوریہ آذربایجان کے لئے بھی خطرات پیدا نہ کر دیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بحرین سمیت بعض عرب حکومتوں کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی حکمراں اپنے عوام سے رابطہ قائم کرنے کے بجائے ایک جعلی حکومت سے تعلقات بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں۔