ایرانی پہلوانوں نے تاریخ رقم کی، گریکو رومن کشتی کے عالمی مقابلوں میں چاروں فائنلسٹ بازی مار لے گئے
ایران کے پہلوان نے کشتی کے عالمی مقابلوں میں ایک بار پھر اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیت لیا۔
ایران کے مایہ ناز پہلوان اور اولمپک کے گولڈ میڈلسٹ محمد رضا گرایی نے اوسلو میں جاری گریکو رومن کشتی کے عالمی مقابلوں کی ۶۷ کلوگرام کی کیٹیگری میں اپنے روسی حریف کو پچھاڑ کر ایران کے لئے چوتھا سونے کا تمغہ حاصل کر لیا۔
گریکو رومن کشتی کے عالمی مقابلے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں سات اکتوبر کو شروع ہوئے تھے جو اتوار کے روز اپنے اختتام کو پہنچے۔ کشتی کے عالمی مقابلوں کی درجہ بندی اور تین کیٹیگری ۶۳، ۶۷ اور ۸۷ کلوگرام کے فائنل مقابلوں ایران کے وقت کے مطابق رات ساڑھے سات بچے شروع ہوئے۔
ایرانی پہلوان محمد رضا گرایی فائنل میچ میں سلور میڈلسٹ روسی حریف عبداللہ یف کے مقابلے میں میدان میں اترے اور انہیں آسانی کے ساتھ پانچ دو سے شکست دے کر سونے کا تمغہ اپنے نام کر لیا۔ اس سے قبل میثم دلخانی بھی ترسٹھ کلوگرام کی کیٹیگری میں ایرانی کشتی کی دھاک جماتے ہوئے اپنے ملک کے لئے تیسرا سونے کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
کشتی کے اِن عالمی مقابلوں میں گزشتہ دنوں کے دوران محمد ہادی ساروی نے ۹۷ کلوگرام جبکہ علی اکبر یوسفی نے ۱۳۰ کلوگرام کی کیٹیگری میں پہلا اور دوسرا سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا جبکہ محمد علی گرایی اور پژمان پشتام ۸۲ کلوگرام کی کیٹیگری میں کانسی کے تمغے کے حقدار قرار پائے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ گریکو رومن کشتی کے عالمی مقابلوں میں ۱۹۶۱ کے بعد سے یہ پہلا اتفاق ہے کہ ایران کے چار فائنلسٹ میدان میں اترے اور چاروں سونے کے تمغے جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔
ایران نے ناروے میں ہوئے کشتی کے حالیہ بین الاقوامی مقابلوں میں تمغوں کی تعداد کے لحاظ سے بھی تاریخ ساز رہے اور انہوں نے مجموعی طور پر ۶ تمغے حاصل کئے جن میں چار سونے اور دو کانسی کے تمغے شامل ہیں۔
اس سے قبل ۲۰۱۴ میں تاشکند میں ہونے والے گریکو رومن کشتی کے عالمی مقابلوں میں ایران نے سونے اور کانسی کے دو دو تمغوں جبکہ ۲۰۰۹ میں ڈینمارک کے ہرننگ شہر میں ہوئے عالمی مقابلوں میں ایک سونے اور تین کانسی کے تمغوں پر ہی اکفتا کی تھی۔