ہاں بہت بے قرار ہے وحدت...! (نظم)
Oct ۱۹, ۲۰۲۱ ۰۶:۲۱ Asia/Tehran
حضرت رسالتمآب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ایام ولادت اور ہفتہ وحدت ایک بہترین موقع ہے جس میں عالم اسلام اپنے اتحاد و بھائی چارے کا بخوبی مظاہرہ کر سکتا ہے خاص طور پر اس دور میں کہ جب اسلام اور رسول اسلام (ص) کے خلاف سازشیں عروج پر ہیں، عالم اسلام میں اتحاد و وحدت کی ضرورت اور زیادہ محسوس ہونے لگتی ہے۔
ہفتۂ وحدت کے مبارک ایام کی مناسبت پر آپ سبھی فرزندان اسلام کی خدمت میں ہدیۂ تہنیت کے ساتھ، دور حاضر کے نوجوان اور بیدارذہن شاعر جناب سید شفیع بھیکپوری کی شاندار نظم ’’وحدت‘‘ پیش خدمت ہے:
نفرتوں کی شکار ہے وحدت | ہاں بہت بے قرار ہے وحدت |
تھامے رہیئےگا ایک حبل متین | سازشوں سے دچار ہے وحدت |
ہم ہوئے جدا جدا جب سے | چادر تار تار ہے وحدت |
تفرقے کی خزاں ہے باعث مرگ | زندگی کی بہار ہے وحدت |
گر رہِ انقلاب ہے صحرا | شجر سایہ دار ہے وحدت |
شرپسند اسکی قدر کیا جانیں | نعمت کردگار ہے وحدت |
اپنا اپنا ہے فکر کا معیار | گُل ہمیں ان کو خار ہے وحدت |
لب بلب اپنا ذکر، یکجہتی | کو بکو اشتہار ہے وحدت |
دل کی آنکھوں سے دیکھیئے جلوے | شیشۂ بے غبار ہے وحدت |
جو خدائے احد کی خاطر ہو | بس وہی پائیدار ہے وحدت |
اب نہ بکھرے گا دیں کا شیرازہ | ذہن و دل پر سوار ہے وحدت |
ہم ملے ہیں تو ظلم بکھرا ہے | باعث انتشار ہے وحدت |
’’رحماء بینھم‘‘ کی ہے تاکید | واجب الاختیار ہے وحدت |
متحد ہم بحکم قرآں ہیں | قوم کا افتخار ہے وحدت |
رہبری ہے جو رہبرِ حق کی | قابل اعتبار ہے وحدت |
خامنہ ای کی شکل میں دیکھو | برسرِ اقتدار ہے وحدت |
گر حسینی ہو اتنا یاد رہے | کربلا کا شعار ہے وحدت |
جاں نثاران شاہ کی صورت | اک حسیں شاہکار ہے وحدت |
اے شفیع آپ بھی کہیں لبیک | وقت کی اک پکار ہے وحدت |