Oct ۳۱, ۲۰۲۱ ۱۳:۵۷ Asia/Tehran
  • سیاسی عزم ہو تو ایٹمی ترک اسلحہ انجام پا سکتا ہے، مختلف بہانوں سے این پی ٹی کی خلاف ورزی ہو رہی ہے: ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ اگر سیاسی عزم موجود ہو تو دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عزم عملی جامہ پہن سکتا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب  مجید تخت روانچی نے اتوار کو ہفتۂ عالمی ترک اسلحہ کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انیس سو ستر میں ایٹمی ترک اسلحہ معاہدے پر عمل درآمد شروع کئے جانے کے وقت اس معاہدے کے رکن ممالک کو ایٹمی ہتھیار تباہ کرنے کا پابند بنایا گیا تھا یا دوسرے لفظوں میں ایٹمی ترک اسلحہ کے رکن ممالک نے عہد کیا تھا کہ وہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کردیں گے۔

ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے کہا کہ بہت سے ممالک نے ایٹمی ہتھیار ترک کرنے کا وعدہ تو کیا تھا لیکن اس کے بعد بھی سیاسی حیلے بہانوں سے ایٹمی ترک اسلحہ معاہدے این پی ٹی کی چھٹی شق کے مطابق اب تک اس پرعمل نہیں کیا۔

ایٹمی ترک اسلحہ اور ایٹمی عدم پھیلاو معاہدوں کے مطابق پڑوسی ممالک اس بات کے پابند ہیں کہ وہ اپنے تمام ایٹمی ہتھیاروں کو تباہ کر دیں گے اور قانونی لحاظ سے نہ صرف ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے کسی بھی اقدام سے اجتناب کریں گے بلکہ اس طرح کے ہتھیار دوسرے ممالک میں منتقل کرنے، اپنے ملک سے باہر کسی اور ملک میں انہیں تعینات یا نصب کرنے اور ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے دیگر حکومتوں سے تعاون کرنے سے بھی گریز کریں گے۔

 اٹھائیس اکتوبر کو اسلامی جمہوریہ ایران نے انیس سو پنچانوے، سن دو ہزار اور دو ہزار دس کے برسوں میں این پی ٹی کے رکن ملکوں کی نظرثانی کانفرنس میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کی تجویز پیش کی تھی جو جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی اکثریت سے منظور کر لی گئی ہے۔

طے پایا ہے کہ تقریبا ایک مہینے بعد اس قرارداد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا تاکہ اسے وہاں سے بھی منظوری دلائی جائے۔ اس قرارداد میں این پی ٹی کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شفافیت اور بین الاقوامی نگرانی کے اصول کے مطابق اپنے ایٹمی گوداموں کو پوری طرح منہدم کرنے پرمبنی اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے لازمی اقدامات تیز کریں گے۔

ٹیگس