اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے زور دے کر کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات میں ملت ایران کے خلاف تمام پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں پوری طرح سنجیدہ ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے منگل کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یک قطبی نظام کا مقابلہ اور کثیرالفریقی نظام کو مضبوط بنانا دونوں ملکوں کے درمیان وجہ مشترک ہے۔ صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہم طویل المدت تعاون کے منصوبے کی جامع دستاویز کو مکمل کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان مزید تعاون اور تعلقات کے فروغ پر تیزی سے عمل درآمد ہو سکے۔
صدر رئیسی نے علاقائی مسائل میں دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام میں اغیار کی موجودگی جاری رہنا شام کی حکومت اور قوم کے مطالبات کے برخلاف ہے اور ہم اسے غیرقانونی سمجھتے ہیں کیونکہ یہ علاقے کے امن و ثبات کے لئے خطرہ ہے ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں روس کے صدر پوٹن نے کہا کہ ماسکو ، روس اور ایران کے درمیان طویل المدت تعاون کی نئی دستاویز تیار کرنے کی حمایت کرتا ہے اور ہم اسے جلد سے جلد مرتب کرنے اور اس پر عمل درآمد شروع کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہیں۔
پوٹن نے علاقائی مسائل خاص طور سے شام کے موضوع میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہم شام کی خودمختاری بچانے اور اس ملک میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔