Nov ۱۹, ۲۰۲۱ ۰۸:۲۲ Asia/Tehran
  • تین یورپی ملکوں، امریکہ اور خلیج فارس تعاون تنظیم کے نمائندوں کا ریاض میں اجلاس، ایران کے خلاف الزام

تین یورپی ملکوں جرمنی، فرانس، برطانیہ، امریکہ اور خلیج فارس تعاون تنظیم کے رکن ملکوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایران کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے یوتھ جرنلسٹ کلب وائی جے سی کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ، فرانس اور یوروپ کے نائب وزرائے خارجہ، ایران کے معاملے میں امریکہ کے خصوصی نمائند رابرٹ مالی اور خلیج فارس تعاون تنظیم کے نمائندوں نے ریاض میں ایران کے بارے میں ایک اجلاس کیا۔

اس اجلاس کے بعد ایک بیان جاری ہوا جس میں آیا ہے: اس اجلاس میں خطے کے سیاسی حالات و سکورٹی کی صورت حال نیز ایران کے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ مذاکرات کے دوسرے دور میں ویانا میں جے سی پی او اے کو پھر سے معمول پر لانے اور اس جوہری معاہدے پر ایران و امریکہ کے پابند ہونے کے بارے میں گفتگو ہوگی۔

اس بیان کے ایک حصے میں آیا ہے کہ اس اجلاس میں موجود ممالک کے نمائندوں نے خطے میں مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل او کشیدگی میں کمی کے لئے اپنے اتحادیوں کی کوششوں کو سراہا۔ بیان میں مزید آیا ہے: امریکہ اور یورپ کے نمائندوں نے جامع ایٹمی معاہدے یا جے سی پی او اے کی طرف جلد واپسی اور اس تناظر میں راہ حل نکالنے پر بھی تاکید کی۔

ریاض میں ہوئے اس اجلاس میں شامل امریکی یورپی اور عرب نمائندوں نے ایران پر خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے کی سطح  پر مذاکرات اور جے سی پی او اے میں دوطرفہ واپسی پورے مغربی ایشیا کے مفاد میں ہوگی۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے  پہلے ایران کے معاملے میں امریکہ کے خصوصی نمائندے رابرٹ مالی نے پیر کے روز مقبوضہ فلسطین کے اپنے دورے پر صیہونی وزیر خارجہ یائیر لپید سے ملاقات میں جوہری معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔اسکے بعد انہوں نے صیہونی وزیر جنگ بنی گینٹس سے بھی ملاقات کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ جوہری معاہدے کو معمول پر لانے کے لئے ایران اور گروہ چار جمع ایک کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور 29 نومبر کو ویانا میں ہوگا۔ اب تک اس سلسلے میں مذاکرات کے چھے دور ویانا میں انجام پا چکے ہیں۔

ٹیگس