اسرائیل کیلئے امریکی حمایت، مہلک ہتھیاروں سے پاک زون کے قیام کی راہ میں رکاوٹ
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جوہری پروگرام کیلئے امریکی حمایت اور پشت پناہی مغربی اشیاء میں مہلک ہتھیاروں سے پاک زون کے قیام کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچـی نے مغربی ایشیا کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف پرروشنی ڈالی
اقوام متحدہ مییں اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئرسفارتکار نے کہا کہ کامیاب کانفرنس کا انعقاد بعض کو پسند نہیں ہے اوریہ ایسی حالت میں ہے جب اس کانفرنس میں علاقے کی تمام حکومتوں کو دعوت دی گئی ہے اور اس میں چارایٹمی طاقتوں نے بھی شرکت کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل بدستوراس کانفرنس کی مخالفت کررہے ہیں اور کانفرنس میں شریک نہیں ہیں۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ ان حالات میں ان رکاوٹوں کو دور کرنے کا پہلا راستہ صیہونی حکومت سے این پی ٹی معاہدے پردستخط کرانا اور اس کی تمام ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کی نگرانی میں لانا ہے ۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ مغربی ایشیا کی خاص صورت حال کے پیش نظر اس علاقے کو عام تباہی سے پاک علاقہ بنانے کی غرض سے کوئی معااہدہ کرنے کے لئے انجام پانے والے مذاکرات وقت طلب ہوں گے اور اس کے لئے ہرطرح کی شرط کو الگ رکھ کے ، اتفاق رائے کے ساتھ امور کو آگے بڑھانا ضروری ہے
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مذکورہ بالا دو رکاوٹوں کودورکرنا یعنی صیہونی حکومت سے این پی ٹی معاہدے پردستخط کرانا اور اس کی تمام ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کی نگرانی میں لانا نہایت اہم ہے
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں بعض بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی پرامن ماہیت کی تصدیق کی ہے جس کے پیش نظر اس قسم کے بیانات ہمیں اس اصلی خطرے سے دورکرتے ہیں جو اسرائیل کے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے درپیش ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونی گوترس نے بھی مغربی ایشیا کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس کے سلسلے میں کہا ہے کہ انیس سڑسٹھ سے دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں سے پاک پانچ علاقے قائم کئے گئے ہیں جواقوام متحدہ کے ساٹھ فیصد رکن ممالک پرمشتمل ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس قسم کے علاقوں کا دائرہ بڑھنے سے ایٹمی ترک اسلحہ اور اسے دنیا بھر میں نہ پھیلنے دینے کا اصول مضبوط ہوگا اور اس سے مزید پرامن دنیا کی تشکیل میں مدد ملے گی ۔ مغربی ایشیا کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے موضوع پر کانفرنس کا مقصد کہ جو ہر سال ایک ہفتے کے لئے منعقد ہوتی ہے ، مغربی ایشیا کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لئے ایک معاہدہ کرنا ہے ۔
رواں سال کی کانفرنس میں شریک ممالک اس مقصد کے حصول کی راہوں پر تبادلہ خیال کریں گے ۔