پابندیوں کا خاتمہ ہماری پہلی ترجیح ہے: صدر ایران
صدر ایران نے کہا ہے کہ وہ پوری طاقت و توانائی کے ساتھ ملک پر عائد ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے درپے رہیں گے۔
ارنا نیوز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شب ایرانی عوام کو براہ راست خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ویانا مذاکرات میں ایران کی جانب سے ظالمانہ پابنیوں کے خاتمے اور ایٹمی مسائل کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کا ذکر کیا اور کہا کہ آج دنیا پر یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ایران پوری قوت اور عزت و وقار کے ساتھ مذاکرات میں شریک ہے۔
انہوں نے ایران پر عائد ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کو حکومتِ ایران کی ترجیحات میں شمار کیا اور کہا کہ اب تک سو سے زائد نشستوں اور مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں انہوں نے دنیا کے ساتھ اقتصادی، ثقافتی، سماجی اور سیاسی تعلقات کے فروغ لئے ایران کے پختہ عزم و ارادے کا اعلان کیا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے تاجکستان کے اپنے دورے کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سفر کے بعد دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات میں تین گنا توسیع ہوئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے شانگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او میں اپنی شرکت کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ان دو نشستوں میں اس بات کا موقع فراہم ہوا کہ ایران اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کے مزید فروغ کی زمین ہموار کرے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک کئی پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی معاہدے انجام پا چکے ہیں جن سے جلد ہی عوام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کی یہ تیسری گفتگو تھی جو انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد عوام سے براہ انجام دی ہے۔ اس گفتگو میں انہوں نے اپنے دور حکومت کے دوران انجام پانے والے اہم اقدامات سے ایرانی عوام کو آگاہ کیا۔