اختلافات کم کرنے کے لئے تعمیری اور لچک دار طریقہ اپنایا گیا ہے: ایران
ایران کے سینیئر مذاکرات کار علی باقری نے کہا ہے کہ وہ جامع ایٹمی معاہدے کے فریق ممالک کے ساتھ اختلافی مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
ایران کے نائـب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار علی باقری کنی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم نے فوری طور پر اپنی تجاویز پیش کر دیں اور لچـک کے ساتھ تعمیری طریقہ اختیار کیا تاکہ اختلافات کم ہو جائیں۔
انھوں نے کہا کہ سفارتکاری دو طرفہ شاہراہ کی مانند ہے اگر قصوروار کی جانب سے غلطی کی تلافی کے لئے سنجیدہ عزم و ارادہ پایا جائے تو اچھے سمجھوتے کے حصول کی راہ بخوبی ہموار ہو سکتی ہے۔
غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لئے ایران اور گروپ چار جمع ایک کے درمیان ویانا میں مذاکرات ایسی حالت میں جاری ہیں کہ صیہونی حلقوں کی جانب سے ان مذاکرات اور ایران کے خلاف ابلاغیاتی مہم بھی تیز ہوگئی ہے، مگر اس کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے پوری کوشش کی ہے کہ مذاکرات نتیجہ بخش ہوں۔
ایران نے ساتویں دور کے ویانا مذاکرات میں پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی مسائل کے تعلق سے دو تجاوزیر مذاکرات میں شریک فریقوں کو پیش کی ہیں۔ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہمیشہ اپنے فرائض پر عمل کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ امریکہ ہی ایٹمی معاہدے سے علیحدہ ہوا ہے اور اس نے ہی اس بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے اسے ہی پابندیاں ختم اور ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کر کے اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونا پڑے گا۔