خلیج فارس تعاون کونسل کی ہرزہ سرائی پر ایران کا ردعمل
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں ایران کے خلاف بیان بازی تہران کے سلسلے میں بعض ممالک کی غیر تعمیری اور غلط سوچ جاری رہنے کا ثبوت ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے بدھ کو ریاض میں تہران کے خلاف خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیے کو بےبنیاد اور تکراری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ خلیج فارس تعاون تنظیم کے چند رکن ممالک خود کو اس کونسل کے پیچھے چھپائے ہوئے ہیں اور اس کے نام سے اپنے غیرتعمیری موقف کو رائج کرتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس تعاون تنظیم کے ان رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقائی مسائل کے سلسلے میں اپنے موقف پر نظرثانی کریں اور تکراری الزامات کے بجائے تعاون کا راستہ اختیار کریں۔
سعید خطیب زادہ نے یمن میں جنگ جاری رہنے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی عسکریت پسندی اور صیہونی حکومت کی تخریبی مداخلت نے علاقے کے امن واستحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور ایران اس حوالے سے اپنی تشویش کا اعلان کر چکا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام، دفاعی میزائل پروگرام اور فوجی و دفاعی پالسیی سے متعلق امور میں کسی طرح کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ ایران اپنی اصولی پالیسیوں اور اسٹریٹیجک موقف کی بنیاد پر پڑوسیوں کے ساتھ اشتراک عمل اور تعاون کو ہمیشہ علاقے کے مسائل کے حل کا طریقۂ کار سمجھتا ہے اور بین الاقوامی اصول و ضوابط کی بنیاد پر تعلقات کے فروغ کے لئے مثبت جدت عمل اور پہل کا خیرمقدم کرتا ہے۔
خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہوں نے ریاض میں اس کونسل کے اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں ایک بار پھر ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے اُس کے بارے میں ہر طرح کے مذاکرات میں خود کو شامل کئے جانے کا مطالبہ بھی دہرایا۔