بغداد کی سلامتی کو تہران اپنی سلامتی سمجھتا ہے: سید ابراہیم رئیسی
عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے تہران میں صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے عراقی وزیر خارجہ فواد حسین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بغداد کی سلامتی کو تہران اپنی سلامتی سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے استحکام اور اقتدار اعلی کی حمایت کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی بنیادی اصولوں میں شامل ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ عراق کی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرات پیدا کرنے والی کسی بھی کوشش کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی عراقی عوام اور حکومت کی استقامت کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے ورنہ امریکی فوجی جہاں بھی جاتے ہیں وہاں سے نکلنے کا نام نہیں لیتے مگر یہ کہ انہیں نکال دیا جائے۔
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے اپنے ملک میں امن و استحکام کی ٹھوس اور بھرپور حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہو ں نے کہا کہ عراق کی حکومت اورعوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے ۔
قبل ازیں ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے عراقی منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراق سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کی ضرورت پر زور دیا ۔ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اورحشدالشعبی کے کمانڈرشہید جنرل ابومہدی المہندس کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر امریکی فوجیوں کے انخلا کی خبریں خوش آئند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عراق نےتاریخی لحاظ سے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایسی سرزمین نہیں ہے جس کی خود مختاری کو مخدوش یا اس پر قبضہ برقرار رکھا جاسکے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس پہلے سے اپنے عراقی منصب سے بات چیت کرتے ہوئے شہید جنرل قاسم سلیمانی قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے مشترکہ کمیٹی کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
واضح رہے کہ عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین ایرانی حکام سے بات چیت اور صلاح و مشورے کے لیے آج جمعرات کو تہران پہنچے ۔