ویانا مذاکرات میں وقتی راہ حل ایجنڈے میں شامل نہیں، ایران کا دوٹوک اعلان
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران اور جوہری معاہدے کے باقی بچے فریقوں کے مابین آٹھویں دور کے مذاکرات جاری ہیں جبکہ مذاکرات پر قریب سے نظر رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی مذاکرات کار ٹیم طویل مدت کے قابل اعتماد معاہدے پر تاکید کر رہی ہے۔
ایرانی مذاکرات کار ٹیم نے وقتی راہ حل کے موضوع کو سِرے سے خارج کر دیا ہے۔
جمعرات کو ویانا میں ایران کے سینیئر مذاکرات کار علی باقری کنی کی یوروپی یونیئن کی خارجہ پالیسی کے نائب انریک مورا اور تین یوروپی ملکوں کے نمائندوں سے الگ الگ طور پر گفتگو ہوئی۔ ایران کی مذاکرات کار ٹیم کے قریبی ذریعے نے ان رپورٹوں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ویانا مذاکرات میں ایک وقتی معاہدے پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔
نیوز ایجنسی ارنا نے جمعرات کو ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ مذاکرات میں ابھی تک وقتی معاہدے کا موضوع زیر بحث نہیں آیا اور نہ ہی یہ ایرانی مذاکرات کار ٹیم کے ایجنڈے کا کبھی حصہ رہا ہے۔
مذکورہ ذریعے نے مزید کہا کہ ایرانی وفد پہلے بھی واضح کر چکا ہے کہ وہ مستقل و قابل اعتماد معاہدہ کی کوشش میں ہے اور وقتی معاہدہ، ایجنڈے میں سرے سے شامل نہیں ہے۔
ارنا کے مطابق، امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے ہٹنے کی عملی طور پر تائید کے موضوع کو باضابطہ طور پر مان ليا گیا ہے اور تائید کے مکینزم پرگفتگو جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے ہٹنے کی عملی طور پر تائید فریقین کے درمیان گفتگو کا اصل موضوع ہے۔