Apr ۱۴, ۲۰۲۵ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • پابندیوں کی زبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا امکان نہیں؛ ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ امریکہ کے ساتھ دوسرے دور کے مذاکرات کے مقام کا ابھی تک تعین نہیں ہوا ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے ماحول میں نئی ​​پابندیاں عائد کرنے کے امریکہ کے متضاد موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں ایران کا ہدف پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ جناب بقائی نے تاکید کی کہ ایران کے نقطہ نظر سے براہ راست مذاکرات ایسے حالات میں مفید نہیں ہیں کہ جب امریکہ دھمکی آمیز زبان استعمال کرنے پر مصر ہے، اور اسی وجہ سے اگلے ہفتے ہونے والے مذاکرات بھی بالواسطہ ہوں گے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے اس بیان کے بارے میں کہ ایران کو سنجیدہ ہونا چاہیے اور ایران کے خلاف پابندیاں جاری رہیں گی، کہا کہ امریکہ کے موقف میں تضاد پایا جاتا ہے اور اسے اس تضاد کو دور کرنا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ بالواسطہ مذاکرات کی ایک وجہ یہ ہے کہ آپ بیک وقت مذاکرات کا بھی دعوی کریں اور دباؤ اور پابندیوں کی پالیسی کو بھی جاری رکھیں ایسا رویہ قابل قبول نہيں ہے - اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ ان مذاکرات میں شامل فریق اپنے فریم ورک اور اصولی موقف کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمارا جوہری پروگرام پرامن ہے، اور جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی نے بارہا اس سلسلے میں اپنی رپورٹیں پیش کی ہیں، اور اس کے پاس کوئی بہانہ نہیں کہ وہ یہ کہہ سکے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پرامن نہیں ہیں - ہمارا بنیادی مطالبہ ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ یہ ہماری طرف سے ایک سنجیدہ اور بنیادی مطالبہ ہے کہ جسے ہم نے مسقط مذاکرات میں واضح طور پر بیان کیا ہے اور ہم اس مطالبے کو سنجیدگی سے آگے بڑھائیں گے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے اگلے ہفتے ایران امریکہ مذاکرات کے مقام کے بارے میں کہا کہ جیسا کہ کہا جا چکا ہے کہ یہ مسئلہ مذاکرات میں ثالثی کرنے والے فریق عمان کی ذمہ داری ہے اور ایران، عمان کی تجویز موصول ہوتے ہی اپنی حتمی رائے کا اعلان کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ملکی امور میں مذاکرات کی حیثیت کے بارے میں کہا کہ ملک کے امور مذاکرات کےباعث معطل نہیں ہیں۔ ایران نے گذشتہ برسوں میں بھی امریکہ کے ساتھ بات چیت کی ہے، اور حکام اس بات سے آگاہ ہیں کہ مذاکرات اور ملکی امور کا چلانا دو الگ الگ مسئلہ ہے اور یہ دونوں ایک دوسرے سے مربوط نہیں ہیں۔ اسماعیل بقائی نے تاکید کی کہ ایران پابندیاں ہٹائے جانے کا منتظر ہے لیکن ماضی کے تجربات سے سبق لے رہا ہے۔

ٹیگس