ملک کے سیاسی و سماجی منظرنامے میں ایرانی خواتین کو اہمیت حاصل ہے/ ستمدیدہ خواتین کی روشن ترین مثال فلسطینی خواتین ہیں: سفیر ایران
تہران اقتصادی و اجتماعی ترقی اور معاشرے کی سیاسی و ثقافتی زندگی میں خواتین کے کردار کے لئے بڑی اہمیت کا قائل ہے، یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کہی۔
ارنا نیوز کے مطابق "خواتین، صلح اور سکیورٹی" عنوان کے تحت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقبل مندوب مجید تخت روانچی نے کہا کہ بین الاقوامی ضابطوں اور خواتین کے ابتدائی حقوق کی پامالی کرنے والے امریکہ کی تمام تر پابندیوں کے باوجود ایران نے ملکی خواتین اور بچیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور مخصوصاً تعلیم کے میدان میں انہیں آگے بڑھانے کے حوالے سے قابل توجہ نتائج حاصل کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا میں جنگوں اور خونریزی کے درمیان خواتین کے خلاف انجام پانے والی انتہا پسندی کی بنیادی وجوہات پر غور کیا جائے اور ساتھ ہی جنگ و خونریزی کے خاتمے کے بعد خواتین کی حمایت اور انکے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ انہیں اختلافات کے حل، صلح و آشتی کے عمل اور انسان دوستانہ سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے کوشش کی جائے۔
اقوام متحدہ میں سفیر ایران نے مغربی ایشیا میں خواتین کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں ہم بدستور جارحیت، غیر ملکی مداخلت اور دہشتگردانہ سرگرمیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں جنہوں نے علاقے کی خواتین اور لڑکیوں کو بھی اپنا شکار بنا رکھا ہے۔
انہوں نے فلسطینی خواتین کو خطے کی خواتین کی صورتحال کا سب سے قدیمی مصداق قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی خواتین کئی دہائیوں سے جاری غاصبانہ قبضے، جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی سے روبرو ہیں۔
سفیر ایران نے اپنی گفتگو میں افغانستان کی صورتحال کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ تمام افغان عوام بالخصوص خواتین اور بچیوں کے حقوق کا تحفظ انکی قانونی امنگوں کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے صلح و آشتی کے عمل میں انکی مشارکت کے ساتھ ہونا چاہئے۔