بیرونی قوتوں کی موجودگی کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں: ایران و قطر
قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ایران کے صدر کو گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم (جی ای سی ایف) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے قطر کے امیر کا سرکاری دعوت نامہ پیش کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے پر آئے ہوئے قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے جمعرات کے روز صدر مملکت ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران کے صدر نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات میں توسیع سے امن قائم ہو سکتا ہے۔
صدرمملکت نے کہا کہ پیداواری ممالک کو توانائی کی پالیسیوں میں تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی ایرانی حکومت کی ترجیح ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے اور ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مزید علاقائی تعاون خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دے گا۔
انہوں نے دوطرفہ اور علاقائی شعبوں میں قطر کے ساتھ تعاون کے لیے ایران کی آمادگی کا بھی اظہار کیا۔
ایران کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی ایشیا میں بیرونی طاقتوں کی موجودگی سے کشیدگی اور عدم تحفظ میں اضافہ ہوتا ہے، غیر ملکی خطے کے ممالک اور حکومتوں کی شناخت اور شخصیت کا احترام نہیں کرتے اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دنیا کے مالک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نے مسلسل اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیا اور ترقی کی راہ میں مضبوطی سے پیش قدمی کی اور دشمن کیا چاہتا ہے اس کی پرواہ نہیں کی حتیٰ کہ امریکیوں نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ ان کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کامیاب نہیں ہوئی۔
اس ملاقات میں قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ ان کا ملک مختلف سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں ایران کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر کا ایران جیسا ہی نظریہ ہے کہ خطے میں بیرونی قوتوں کی موجودگی کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ علاقائی ممالک پر منحصر ہے کہ وہ امن اور ترقی کے لیے اپنی راہیں خود بنائیں۔
قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ایران کے صدر کو گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم (جی ای سی ایف) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے قطر کے امیر کا سرکاری دعوت نامہ پیش کیا۔