Jan ۲۸, ۲۰۲۲ ۲۰:۱۴ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مستقل مندوب نے تاکید کی ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ بعض ملکوں کی حاصل حمایت کی بنا پر عالمی سلامتی کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے۔

شمال مشرقی شام میں واقع حسکہ جیل پر داعش کے حملے کا جائزہ لینے کے لئے روس کی اپیل پر جمعرات کی رات سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا ۔

اس اجلاس سے خطاب میں ایران کی نائب مندوب زہرا ارشادی نےکہا کہ آج جس بات کا حسکہ میں مشاہدہ کیا جا رہا ہے وہ شام کے بعض علاقوں پر قبضہ جاری رکھنے میں بعض بیرونی طاقتوں منجملہ امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کا نتیجہ ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب نے کہا کہ عراق اور شام میں بیرونی فوجیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں دہشت گرد گروہوں منجملہ داعشی عناصر کی آزادانہ رفت و آمد اور اسی طرح دیگر ملکوں میں ان عناصر کی منتقلی علاقائی و عالمی سلامتی کے لئے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے۔ زہرا ارشادی نے کہا کہ حسکہ جیل پر حملے نے کہ جس کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے، ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ یہ گروہ بعض ملکوں کی حمایت سے عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حسکہ جیل پر ہونے والے حملے سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ قابض فوج اپنے زیر قبضہ علاقوں تک میں امن و امان کی صورت حال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب نے کہا کہ بحران زدہ علاقوں میں بیرونی دہشت گردوں کی موجودگی پورے علاقے میں امن و استحکام کی صورت حال بگڑنے کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم کسی بھی ملک کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کا بہانہ نہیں بننا چاہئے۔

زہرا ارشادی نے کہا کہ شام کی حکومت کو اپنے ملک میں دہشت گردوں اور بیرونی عناصر کے خلاف کاروائی کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے شام کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی حفاظت و احترام کے بارے میں ایران کے موقف پر زور دیا اور کہا کہ یہ مسئلہ شام سے بیرونی قوتوں کے انخلا اور شام پر اسرائیل کی جارحیت روکے جانے نیز شامی عوام کے خلاف غیر قانونی و ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں حل ہو سکتا ہے۔

ٹیگس