Feb ۱۰, ۲۰۲۲ ۰۸:۴۹ Asia/Tehran
  • ٹرمپ حکومت کی شکست خوردہ پالیسیوں میں بایڈن حکومت کی تابعداری، ویانا مذاکرات کی پیشرفت میں رکاوٹ ہے: صدر ایران

صدر ایران نے جاپان کے وزیر اعظم کے ساتھ ٹیلیفونی رابطے میں امریکہ کی طرف سے ٹرمپ کی ناکام پالیسی کی پیروی کو ویانا مذاکرات میں پیشرفت میں رکاوٹ کی اصل وجہہ بتایا۔ 

سید ابراہیم رئیسی نے کیشیدا فومیو کے ٹیلیفونی رابطے پر، جاپان کے ایران کے ساتھ دو طرفہ روابط و تعاون کی سطح کو بڑھانے میں دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے تہران-ٹوکیو باہمی روابط میں توسیع کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ صلح پسند اور قابل فخر تہذیب و تاریخ  کے حامل ممالک کی حیثیت سے ایران اور جاپان کے مابین تعلقات میں توسیع سبھی قوموں کے مفاد میں ہے۔ 
سید ابراہیم رئیسی نے موجودہ امریکی حکومت کی طرف سے سابق ٹرمپ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی پیروی کو مذاکرات میں قابل قبول پیشرفت میں اصل رکاوٹ بتاتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاہدے سے ہٹ کر، جاپان سمیت باقی ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات و تعاون کی سطح کو آپسی مفاد کے تحت بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ 
اسی طرح انہوں نے دنیا میں پائیدار امن و ثبات کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران-ٹوکیو مشترکہ تعاون کو مضبوط بناکر خطے سمیت دنیا میں امن و صلح پھیلانے میں بڑا رول ادا کر سکتے ہیں۔ 
صدر ایران نے بیگانہ قوتوں کی مداخلت کو خطے میں بد امنی کی اصل وجہہ بتاتے ہوئے یمن کے بحران کو یمنی فریقوں کے مابین گفتگو سے حل کرنے پر شور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے خلاف ظالمانہ محاصرے کا ٹوٹنا ضروری ہے اور جارح اتحادی فوجیوں کے ہاتھوں یمن کے نہتھے عوام کے قتل عام کے ہولناک جرائم پر روک لگنی چاہیئے۔ 
اس موقع پر جاپان کے وزیر اعظم کیشیدا فومیو نے بھی ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ پر مبارک باد پیش کی اور ماضی میں وزیر خارجہ اور جاپان-ایران دوستی گروہ کے سربراہ کی حیثیت سے کئی بار اپنے ایران دورے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم کی حیثیت سے مجھے دونوں ملکوں کی توانائیوں اور گجنائشوں کی جو پہچان ہے اس کی بنیاد پر مشترکہ تعاون کی سطح کی توسیع کا خواہاں ہوں

ٹیگس