ویانا میں ایران کے بغیر، امریکہ اور جوہری معاہدے کے باقی فریقوں کی گفتگو، روسی نمائندہ: مذاکرات مثبت رہے
ویانا مین بین الاقوامی اداروں میں روس کے مستقل مندوب نے ویانا مذاکرات میں پیشرفت ہونے کی بات کہی ہے۔
میخائیل اولیانوف نے اتوار کی رات کو ایران کے بغیر امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے کے بقیہ ممبروں کے اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات کے عمل میں کافی پیشرفت ہوئی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق، اولیانوف نے اپنے ٹویٹ میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کے بغیر جوہری معاہدے کے بقیہ ممبروں کی امریکہ کے ساتھ اتوار کی شام کو ویانا مذاکرات کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس ہوا جو پوری طرح مثبت تھا۔
ویانا گفتگو میں بالواسطہ طور پر شریک ہونے کے لئے رابرٹ مالی کی سربراہی میں امریکی وفد ویانا پہونچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ پیر کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللھیان اور فنلینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاوستو کی تہران میں ملاقات ہوئی جس میں وزیر خارجہ ایران نے امریکی حکومت کی زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی کے ناکام ہونے اور اس غیر انسانی پالیسی کے تعلق سے تین یوروپی ملکوں کی سردمہری پر تنقید کرتے ہوئے صاف طور پر کہا ہے اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی مفادات کے تحت سنجیدہ ارادے کے ساتھ ایک اچھے معاہدے کے لئے مذاکرات میں شریک ہوگا، لیکن معاہدے کا حصول تبھی ممکن ہے جب مغربی فریق بالخصوص امریکہ کی طرف سے اہم فیصلہ لیا جائے۔
ایران کا کہنا ہے کہ چونکہ امریکہ نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے واشنگٹن کو چاہیئے کہ وہ پابندیوں کو کاغذ پر نہیں بلکہ عملی طور پر ہٹاکر معاہدے میں واپس آئے۔