صدر ایران اور وزیر اعظم ٹرینیڈیڈ اینڈ ٹوبیگو کی ملاقات، باہمی تعاون کے فروغ پر زور
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے لاطینی امریکہ میں پائے جانے والے جذبہ حریت و خود مختاری کی قدردانی کی ہے۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی باضابطہ دعوت پر گیس اوپک یا گیس کی پیداوار کرنے والے ممالک کے چھٹے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پیر کے روز دوحہ پہنچے ہیں، یہ اجلاس آج منگل کے روز منعقد ہو رہا ہے جسے دیگر ممالک کے سربراہوں کے علاوہ صدر ایران بھی خطاب کریں گے۔
اجلاس کی سائڈ لائن پر صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے ٹرینیڈیڈ اینڈ ٹوبیگو کے وزیر اعظم سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے لاطینی امریکہ کی اقوام میں پائے جانے والے جذبہ حریت و خودمختاری کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں حریت و آزادی اور خودمختاری کی طالب اقوام کے مطالبات کا حامی رہا ہے۔
صدر ایران نے ٹرینیڈیڈ اینڈ ٹوبیگو کے ساتھ گیس کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے سلسلے میں تعاون کے فروغ کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس زمانے میں دشمن کی پابندیوں اور دباؤ کے ذریعے ایران کی گیس صنعت کو ناکارہ بنا دینا چاہتا تھا اُس زمانے میں بھی ایران کے ماہرین گیس صنعت سے متعلق جدید ترین تکنیکی پیشرفت حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور اس شعبے میں انہوں نے روز افروں ترقی کی۔
سید ابراہیم رئیسی نے ٹرینیڈیڈ اینڈ ٹوبیگو کے تجربات کے تبادلہ کے لئے بھی تہران کی آمادگی کا اعلان کیا اور ایک بار پھر دنیا کے تمام ممالک منجملہ لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔