اگر کردستان سے اسرائیلی اڈے ختم نہ ہوئے تو پھر ماریں گے: سپاہ پاسداران
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی فورس نے عراق کے کردستان علاقے کی انتظامیہ کو انتباہ دیا ہے کہ اگر وہاں سے اسرائیلی اڈوں کو ختم نہیں کیا گیا تو وہ دوبارہ کارروائی کرنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ سے کام نہیں لے گی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) فورس کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے جمعرات کو المسیرہ نیوز سے انٹرویو میں قومی سکورٹی کو ریڈلائن قرار دیتے ہوئے کہا: ”ایسی کسی بھی چھاونی کو تباہ کرنا ہمارا حق ہے جہاں سے ایران کی سکورٹی پر حملہ ہو۔ “
رمضان شریف نے کہا کہ عراق میں ایران کے سفیر ایرج مسجدی نے مختلف موقعوں پر عراقی کردستان علاقے کو موساد کے اُس اڈے کی بابت خبردار کیا تھا کہ جسکے خلاف آئی آر جی سی نے ابھی حال میں کارروائی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عراقی انتظامیہ اپنے ملک سے صیہونی مراکز کو ہٹانے کی کارروائی نہیں کرتی اور اس علاقے سے ہماری سکورٹی کے لئے خطرہ برقرار رہتا ہے تو ہم بنا کسی ہچکچاہٹ کے جواب دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب عراق کے نیم خودمختار علاقے کردستان کے مرکز اربیل کی ماسف سلادین سڑک پر واقع صیہونی جاسوسی ایجنسی موساد کے خفیہ اڈے کو میزائیلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ آئی آر جی سی نے اس کارروائی کی ذمہ داری لی جس میں رپورٹ کے مطابق کم از کم نو صیہونی افسران ہلاک ہو گئے تھے۔
آئی آر جی سی کے ترجمان نے کہا کہ صیہونیوں نے خود اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ انکے ڈرون نے اربیل کی چھاوںی سے اڑ کر ایران کے صوبے کرمانشاہ میں ایک فوجی چھاونی کے اوپر پرواز کی تھی۔
ادھر عراق کے ڈپٹی اسپیکر حاکم الزاملی نے جمعرات کو کہا کہ بغداد کسی بھی غیر کو اپنی سرزمین سے اپنے پڑوسیوں کے خلاف خطرات پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ ہم کسی بھی ملک یا کسی بھی جاسوسی ایجنسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ عراق کے پڑوسی ملکوں کے لئے خطرہ پیدا کرے۔
حاکم الزاملی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی نے واقعے کی چھان بین شرع کر دی ہے۔