Mar ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۱:۲۸ Asia/Tehran
  • ویانا مذاکرات کے باقیماندہ مسائل کے حل کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے: ایران

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں باقی ماندہ مسائل کے حل کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گزشتہ شب بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صوفیہ ویلمز کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں ویانا مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ باقیماندہ ایک یا دو  موضوع کے حل کے لیے امریکہ کو فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کی پیروی یورپی یونین کے نمائندے کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

 امیر عبداللہیان نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں ایران اور بیلجیئم کے درمیان مختلف شعبوں میں اچھے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے دونوں ممالک کے تعلقات اور ان ممالک میں یورپی اور بین الاقوامی اداروں  میں موجودگی کو اہم قرار دیا۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں بلجیئم کی وزیر خارجہ نے پارلیمانی تعاون اور بعض دو طرفہ معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور باہمی تعاون کو اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور بعض موجودہ مسائل کے حل کے لیے اہم قرار دیا۔

اس ٹیلی فونک گفتگو میں ایران اور بلجیئم کے وزرائے خارجہ نے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارتی تبادلوں کے حجم کو بڑھانے اور مختلف امور پر دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے چند گھنٹے قبل ایک انٹرویو میں امریکہ کی روز افروں اشتہا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امریکیوں نے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کیا تو معاہدہ طے پا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بارہا کہا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور واشنگٹن کو پابندیوں کے خاتمے کے معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اورامریکہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔

ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے اقدامات کی وجہ سے کچھ پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، لیکن مغربی فریقین بالخصوص جو بائیڈن کی حکومت کی جانب سے سابق امریکی انتظامیہ کے غیر قانونی اقدامات کی تلافی اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم جاری رکھنے میں ہچکچاہٹ نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ 

ویانا مذاکرات کا آٹھواں دور ایران کے خلاف جابرانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے 8 فروری کو ویانا میں شروع ہوا ۔

ٹیگس