افغانستان کی شیعہ علماء کونسل اور ایران نے کی ہرات دھماکے کی مذمت
اسلامی جمہوریہ ایران اور افغانستان کی شیعہ علماء کونسل نے علیحدہ علیحدہ بیانات میں افغانستان میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان دھماکوں کا مقصد افغانستان کے عوام کے مابین تفرقہ پیدا کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے افغانستان کے شہر ہرات کے علاقے جبرییل المہدی میں مظلوم عوام کے بڑے اجتماع پر تکفیری دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ایک بار پھر امت مسئلہ کے درمیان انتشار پھیلانے والوں کی سازشوں کی بابت خبر دار کیا، اس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے گہری ہمدری کا اظہار کیا اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
سعید خطیب زادہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کوامید ہے کہ افغانستان کے مسلمان بھائی اور بہنیں ہمدردی، یکجہتی اور تعاون کے ساتھ اپنے دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کی شیعہ علماء کونسل نے ایک بیان میں اس دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی اداروں سے امن و امان کی برقراری کا مطالبہ کیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ حیوان صفت دہشتگرد اپنے اس قسم کی گھناونی سازشوں سے امت مسلمہ کے مابین اختلافات پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز افغانستان کے شہر ہرات کے علاقے جبرییل المہدی میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے حملے میں 4 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے تھے۔