ایرانی اسکولوں میں بنا دستاویزات افغان بچوں کا داخلہ
بیرون ملک اسکولوں اور تعلیم و تربیت کے بین الاقوامی امور کے مرکز کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے اسکولوں میں ان افغان بچوں کی تعلیم کے لئے بھی رجسٹریشن کیا جا رہا ہے جن کے پاس کوئی قانونی دستاویز تک موجود نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مختلف قسم کی پابندیوں کے باوجود تہران نے افغان مہاجروں کی قابل ذکر مدد کی ہے۔ تاہم اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں نے اب تک افغان مہاجروں کی مدد و حمایت کی بنا پر ایران کی قدردانی کرنے سے گریز کیا ہے۔
بیرون ملک اسکولوں اور تعلیم و تربیت کے بین الاقوامی امور کے مرکز کے سربراہ مہدی فیاضی نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی طلبا کی زیادہ تر تعداد افغان شہریوں پر مشتمل ہے جو ایران میں اچھی اور مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ایران میں زیر تعلیم افغان طلبا کی تعداد پانچ لاکھ کے قریب ہے جبکہ اسکولوں میں ان بچوں تک کا بھی داخلہ کیا جا تا ہے کہ جن کے پاس کوئی شناختی کارڈ یا قانونی دستاویز تک موجود نہیں ہے تاکہ وہ تعلیم سے محروم نہ رہ سکیں۔