Jun ۲۳, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran
  •  یوکرین کی جنگ امریکہ اور نیٹو کے اقدامات کا نتیجہ: صدر ابراہیم رئیسی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے بحیرہ خزر کے پڑوسی ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت اور اس علاقے بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران کے ساحلی علاقوں میں اغیار کی فوجی موجودگی کی ممنوعیت پر زور دیا ہے

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہ جو بدھ کو ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان کی دعوت پر تہران کے دورے پر پہنچے ہیں صدرمملکت سیدابراہیم رئیسی سے ملاقات اور گفتگو کی ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کی شام روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات میں ایران اور روس کے سربراہوں اور حکام کے درمیان مسلسل ملاقاتوں اور گفتگو کو اقتصادی سمیت تمام میدانوں میں دونوں قوموں کے لئے مفید و سود مند اسٹراٹیجک تعاون کے نئے دور کی تشکیل کے لئے دونوں ممالک کے بھرپور عزم کا عکاس قراردیا۔

صدرمملکت نے روسی وزیرخارجہ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے ملک کے اقتصادی تعاون کے فروغ کے سلسلے میں تازہ ترین رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد کہا کہ باہمی تعاون اور ہماہنگی ، خودمختار ممالک کے خلاف امریکہ کے خودسرانہ اقتصادی اقدامات اور پابندیوں کا مقابلہ کرنے کا موثر راستہ ہے۔

صدر رئیسی نے روسی وزیرخارجہ سے اس ملاقات میں کہا کہ یوکرین جنگ جلد سے جلد ختم ہونا چاہئے ۔ انہوں نے روس یوکرین جنگ جلد سے جلد ختم ہونے کے سلسلے میں کوئی موثر سفارتی راہ حل تلاش کرنے میں مدد کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ جنگ امریکہ اور نیٹو کے اقدامات کا نتیجہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ مغربی ایشیا ، قفقاز اور وسطی ایشیا سمیت دنیا کے ہرعلاقے میں نیٹو کے نفوذ اور پھیلاؤ کی کوششوں کو روکنے کے لئے موثر کوششوں کی ضرورت ہے۔

اس ملاقات میں روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے بھی اقتصاد سمیت تمام میدانوں میں تہران و ماسکو کے درمیان تعاون کے شعبوں کی تفصیلی وضاحت پیش کی اور اسٹریٹیجک سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لئے اپنے ملک کی دلچسپی اور آمادگی پر زور دیا۔

روس کے وزیرخارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے روس کی جانب سے علاقائی و بین الاقوامی اداروں میں ایران کے کردار کی توسیع کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

سرگئی لاوروف نے اس دورے سے قبل وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے دورہ ایران پر خوشی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تمام میدانوں میں تعاون فروغ پا رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور روس اہم علاقائی و عالمی مسائل خاص طور سے اقتصادی ، عسکری اور سیکورٹی میدانوں میں تعاون اور مشترکہ اسٹریٹیجک مفادات کے حامل ہیں ۔ روس ، شام جیسے سیاسی ، سیکورٹی ، علاقائی و عالمی مسائل اور مغربی ایشیا سمیت اپنے زیراثر روایتی علاقوں میں امریکہ کے اثر و نفوذ کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں ایران کے ساتھ مشترکہ موقف رکھتا ہے۔

تہران اورماسکو نے دوہزارپندرہ میں بحران شام کے دوران عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں باہمی تعاون سے کام لیا جو علاقے میں عدم استحکام کو بڑھنے سے روکنے کے جملہ عوامل میں شمار ہوتا ہے۔

ٹیگس