ایران کے خلاف پابندیاں غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں : صدر مملکت
صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے امیر قطر سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں پابندیوں کا خاتمہ کرانے کے لئے دوحہ مذاکرات کے بارے میں ایران کے واضح موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ مذاکرات اسی صورت میں کامیاب ہوسکتے ہیں جب ایران مخالف ظالمانہ پابندیاں پوری طرح سے ختم کردی جائیں گی۔
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے امیر قطرشیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں پابندیوں کا خاتمہ کرانے کے لئے دوحہ مذاکرات کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے واضح موقف پر ایک بار پھر تاکید کی۔
انھوں نے اس گفتگو میں ایران کے پرامن جوہری پروگرام اور آئی اے ای اے کی ایسی متعدد رپورٹوں کا ذکر کیا کہ جن میں ایران کے جوہری پروگرام کو پرامن بتایا گیا ہے اور اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔
صدرایران نے کہا کہ ان مصدقہ رپورٹوں کے باوجود ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے اور الزامات اور ان کی باربار تکراراس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ایران کے خلاف تمام دعوے اور الزامات سیاسی محرکات کے حامل ہوتے ہیں جن کا مقصد مذاکرات کے موضوع کا رخ تبدیل کرنا ہوتا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران اپنے خلاف یکطرفہ عائد کی جانے والی پابندیوں کو غیر قانونی اور ظالمانہ سمجھتا ہے اور وہ اپنے دفاع کے حق کو محفوظ سمجھتا ہے اور عائد کردہ پابندیوں کو ناکام بنانے کی کوشش کرتا رہا ہے اور یہ کوششیں جاری رہیں گی اور وہ پابندیوں کو ہٹائے جانے کی ضمات کا تقاضا بھی کرتا رہے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایک مستحکم سمجھوتے کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ پابندیاں ختم کی جائیں اور ایران کے خلاف بے بنیاد دعؤوں اور الزامات کا سلسلہ بند کیا جائے اور اس سلسلے میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ کیا جائے۔
صدر ایران نے اپنے بیان میں قطر کی میزبانی میں عالمی کپ فٹبال کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایران قطر میں فٹبال کے عالمی کپ کے کامیاب انعقاد کے لئے قطر کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہے ۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں امیر قطر نے بھی قطر کے لئے ایران کی حمایت کی قدردانی کی اور کہا کہ دوحہ، حقوق کی بحالی اور مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے نیز قطر کے ساتھ دو طرفہ تعلقات و تعاون کی تقویت کے سلسلے میں ایران کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ فٹبال کے عالمی کپ کے کامیاب انعقاد کے بارے میں قطر، ایران کی کوششوں اور حمایت کا خیر مقدم کرتا ہے۔
دوسری جانب قطر کے نائـب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے ٹیلی فونی گفتگو میں دوحہ مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
قطر کے وزیر خارجہ نے ایران، یورپی یونین اور ایران و امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے میزبان کی حیثیت سے مذاکرات کے عمل کو مثبت اور تعمیری قرار دیا۔
انھوں نے مذاکرات کاروں کے ساتھ اپنی بات چیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر، مذاکرات کے اس مرحلے کو اہم قرار دیتے ہوئے ان مذاکرات کے نتائج کو ایران کے نقطہ نظرکے مطابق کامیاب بنانے اور تمام فریقوں کی ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے اپنی کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بھی مذاکرات کی بہترین میزبانی پر قطر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ مذاکرات، ایران کی نظر میں بھی مثبت رہے ہیں۔
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ تہران کی جانب سے اس بات پر تاکید کی جاتی رہی ہے کہ ایران ایک اچھے اور مستحکم سمجھوتے کا حصول چاہتا ہے اور امریکہ کی جانب سے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کئے جانے کی صورت میں پائیدار سمجھوتے کا حصول ممکن ہے۔