ایرانی قوم سے دھونس دھمکی میں بات نہیں کی جاسکتی، صدر مملکت
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران کے اپنے منطقی اور حق پسندانہ مواقف سے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سیدابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکہ کے حالیہ دعوے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران کو ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنا ہوگا جبکہ ایران کبھی بھی ایمٹی معاہدے سے باہر نہیں نکلا۔ انھوں نے کہا کہ یہ خود امریکہ ہے جس نے اس بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اس سے باہر نکلا ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ کسی کو اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ ایرانی قوم سے دھونس دھمکی کی زبان میں بات کرے۔ انھوں نے امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران پر دباؤ کا حربہ کارگر ثابت نہیں ہوا ہے اور اس پالیسی میں واشنگٹن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، امریکہ کو نصیحت کی کہ اپنی شکست خوردہ پالیسیوں پر عمل کرنے کے بجائے حقیقت پسندی سے کام لے اور ماضی کی حرکتوں سے باز آجائے۔
سیدابراہیم رئیسی نے امریکی صدر کے علاقے کے دورے پر کہا کہ اگر اس دورے کا مقصد غاصب صیہونی حکومت کی پوزیشن کو مضبو بنانا ہے تو امریکہ سمجھ لے کہ اس طرح سے علاقے میں غاصب صیہونیوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جا سکتا۔
ایران کے صدر نے کہا کہ تہران تمام مسائل پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ایران کی ارضی سالمیت کے خلاف کسی بھی طرح کے اقدام کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔