امریکا کی جانب سے ایم کے او کی حمایت کی ایران نے کی مذمت
بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ ایم کے او کی حمایت، امریکا کے دوہرے معیاروں اور منافقت کا کھلا ثبوت ہے امریکا نے ایسی حالت میں ایم کے او کی حمایت کا اعلان کیا ہے کہ جب اس کی دہشت گردانہ ماہیت اظہر من الشمس ہے اور کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکا کی جانب سے بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ ایم کے او کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے ان امریکی شخصیات کی نئی فہرست جاری کی ہے جو مغربی ایشیا میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی پامالی کی حمایت کرتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر، دہشت گردانہ کارروائیوں کی حوصلہ افزائی اور دہشت گردوں کو سہولتیں فراہم کرنے سے اجتناب پر مبنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتاہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایم کے او دہشت گرد گروہ کی حمایت میں امریکی حکومت کی پالیسی اور اقدامات ، مذکورہ بین الاقوامی عہدو پیمان کے منافی ہیں جن کے لئے امریکی حکومت جواب دہ ہے۔
یاد رہے کہ بد نام زمانہ دہشت گرد گروہ ایم کے او کی دہشت گردی عشروں پر محیط ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اندر امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ ایم کے او کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں عورتوں اور بچوں سمیت سترہ ہزار سے زائد بے گناہ شہری شہید ہوئے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے انیس سو ستانوے میں اور یورپی یونین نے دو ہزار دو میں ایم کے او کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کیا تھا لیکن اس کے بعد آج تک معلوم نہیں ہوسکا کہ یورپی یونین نے دو ہزار آٹھ میں اور امریکا نے دو ہزار بارہ میں کس بنیاد پر اس بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ کا نام ، دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا؟ا
یم کے او دہشت گرد گروہ ہر سال کانفرنس منعقد کرتا ہے جس میں بعض مغربی سیاستداں بھاری رقوم لے کر شرکت اور تقریر کرتے ہیں ۔ایم کے او ان کانفرنسوں اور نشستوں میں کرائے کے لوگوں کو جمع کرکے، خود کو ایک اچھے گروہ اور تنظیم کی حیثیت سے متعارف کرانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کی دہشت گردانہ سرشت اور ماہیت ایسی نہیں ہے کہ اس کی پردہ پوشی ہوسکے۔ اسی بناپر ان چند کرائے کے لوگوں کو چھوڑ کر جو پیسے لے کر اس کی کانفرنسوں میں شرکت کرتے ہیں پوری دنیا آج بھی اس گروہ کو دہشت گرد گروہ ہی سمجھتی ہے۔ جن کرائے کے سیاستدانوں نے پیسے لے کے ایم کے او کی حمایت کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے، ان میں امریکا کے سابق نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن بھی شامل ہیں جنہوں نے بھاری رقوم لے کر اس گروہ کا پروپیگنڈہ کیا ہے۔
ایم کے او کی گزشتہ برس کی کانفرنس میں امریکا کے تیس سینیٹروں نے شرکت کی تھی جن میں سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپؤ بھی شامل تھے۔ ایم کے او دہشت گرد گروہ نے ایران کے خلاف عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کی مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران بعثی فوج کا ساتھ دے کر ایرانی عوام سے اپنی کھلی دشمنی کا ثبوت پیش کیا تھا ۔
ایم کے او کی دہشت گردانہ کارروائیاں اور دیگر تخریبی اقدامات بین الاقوامی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں اور اس گروہ کے سرغنہ انتہائی سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں، بنابریں ان کی کانفرنسوں میں امریکی اور یورپی لیڈروں کی شرکت ایران کے عوام اور اسلامی جمہوری نظام سے ان کی کھلی دشمنی کا ثبوت ہے۔