Sep ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۸:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران کے 6 ہزار پرفیسروں اور سائنسدانوں نے پر تشدد واقعات کی مذمت کی

ایران کی یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے مرحومہ مہسا امینی کے موت کے بہانے ملک میں بلوا پھیلانے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایران کی یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیمی مراکز سے وابستہ چھے ہزار سے زیادہ اساتذہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک و قوم کے دشمنوں کو بخوبی اس بات کا علم ہے کہ ایران کی یونیورسٹیوں میں حاصل شدہ علمی اور سائنسی کامیابیوں کے نتیجے میں ایران تیز رفتاری سے درخشاں مستقبل کی جانب گامزن ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ خلائی، فوجی، انجنیئرنگ، میڈیسن، نینو اور بنیادی سائنس جیسے شعبوں میں کامیابیاں اور ترقی، انقلابی اساتذہ اور سائنسدانوں کی دن رات کی مجاہدتوں کا نتیجہ ہے جو سامراجی نظام کی جانب سے عائد شدید ترین پابندیوں کے ماحول میں حاصل ہوا ہے اور ایران کے دشمن اس حقیقت سے واقف ہیں۔

ایران کے چھے ہزار سے زائد اساتذہ اور سائنسدانوں نے اپنے اس بیان میں کہا ہے کہ عالمی سامراج اور غاصب اسرائیلی حکومت کو جن کے ہاتھ دنیا کے مظلوموں اور فلسطینی بچوں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں یہ بات بالکل پسند نہیں آئی کہ ستر ممالک سے تعلق رکھنے والے دو کروڑ سے زیادہ مسلمان اور اہل بیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے عاشق کربلا ئے معلی میں اکٹھا ہو کر اتحاد کا مظاہرہ کریں، لہذا انھوں نے اپنی زرخرید علاقائی حکومتوں کی مدد سے اس عظیم اجتماع کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

ایران کی یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیمی مراکز کے اساتذہ کے بیان میں آیا ہے کہ ایک خبیثانہ اور گھناؤنی شیطانی اقدام کے تحت حقوق نسواں کی حمایت میں جھوٹے نعرے لگائے گئے لیکن بلوے اور ہنگامہ آرائی کے ساتھ ساتھ خواتین کی بے حرمتی ، اور اسلامی و دینی اقدار اور مقدسات کی توہین کی گئی۔

اس بیان میں آیا ہے کہ یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ سائنسی، اقتصادی، سفارتکاری، ثقافتی اور سیکیورٹی کے شعبے میں ایران کی بڑی کامیابیاں اور پیشرفت و ترقی کی بلند و بالا چوٹیوں کا ایرانی انقلابی نوجوانوں کے ذریعے سر ہونا، دشمنوں کی آنکھ میں  کانٹا ہے ۔

یاد رہے کہ جب ایرانی عوام مرحوہ مہسا امینی موت سے متاثر اور فارنزک رپورٹوں کے نتیجے کے انتظار میں تھے، ایرانی قوم کے دشمنوں کے زرخرید بلوائی عناصر نے تہران سمیت ایران کے متعدد شہروں میں شورش کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ۔ چند دن کے بلووں اور توڑ پھوڑ کے بعد، ایرانی عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور امت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے سلوگن کے ساتھ ہر شہر اور قصبے میں بلوائیوں اور تخریبکارعناصر کے خلاف بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔ان عظیم عوامی اجتماعات میں بلوائیوں کی مذمت اور ان کے آقاؤں کی حمایت کو مسترد کرتے ہوئے ملک کے محافظین من جملہ پولیس اور عوامی رضاکار فورس بسیج کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا گیا۔

ٹیگس