Sep ۳۰, ۲۰۲۲ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • کیمیائی ہتھیاروں کا نشانہ بننے والا ملک ایران، کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا مخالف

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے درمیان تعمیری مفاہمت کی بھرپور حمایت کرے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے مشرق وسطی کے مسائل پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے اپنے خطاب میں  مطالبہ کیا ہے کہ   شام اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے درمیان تعمیری مفاہمت کی بھرپور حمایت کی جائے ۔ انھوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن میں شام کی جانب سے معاہدوں پر عمل درآمد کئے جانے کی پوری کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  سیاسی رویے اور دوہرے معیار سے اس کیس کا رخ ہی بدل دیا گیا ہے جس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ساکھ  متاثر ہو رہی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا، بری طرح سے نشانہ بننے والے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے ایران نے  کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت کیمیائی اسلحے کے استعمال کی ہمیشہ مخالفت اور شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کی ضمانت کے لئے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا کبھی بھی، کہیں بھی استعمال نہ ہو سکے ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی سطح پر ان ہتھیاروں کا خاتمہ کر دیا جائے اور  اجتماعی ہلاکتوں کا سبب بننے والے  اسلحے کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے امید ظاہر کی کہ شام کے وزیر خاجہ اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے درمیان آئندہ ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ مسائل کے حل کا راستہ ہموار ہو گا۔

واضح رہے کہ شام کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں جھوٹی خبریں اور رپورٹیں ہمیشہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے فوجی مداخلت اور اس ملک پر جارحیت نیز شام کی فوجی و اقتصادی تنصیبات پر بمباری کا بہانہ بنتی رہی ہیں ۔

امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے شام کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کی جھوٹی خبروں کے بعد چودہ اپریل سن دو ہزار اٹھارہ کو یعنی شام پر لگنے والے الزام کے صرف ایک ہفتے بعد ہی، شام کے خلاف غوطہ شرقی میں دوما اور اس ملک کے مختلف دیگر علاقوں پر سو سے زائد میزائل فائر کئے۔ یہ حملہ ایسی حالت میں کیا گیا کہ غوطہ شرقی کو دہشت گردوں کے قبضے سے اسی وقت آزاد کرایا گیا تھا ۔

اس سے قبل سات اپریل دو ہزار سترہ کو بھی امریکہ نے شمالی شام کے صوبے ادلب کے جنوبی علاقے خان شیخون میں شام کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استمعال کے بے بنیاد الزام کے بہانے صوبے حمص کے  الشعیرات نامی علاقے  میں فضائیہ کے ٹھکانے پر میزائل حملہ کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ شام میں دہشت گردوں کو ملنے والی شکست پر امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کو گہری تشویش لاحق ہے۔

ٹیگس