ایران، ہنگاموں میں ہونے والے نقصانات
ایران کے مختلف شہروں میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران اغیار سے وابستہ بلوائیوں اور شرپسند عناصر کے کود پڑنے سے تشدد کے واقعات بھی رونما ہوئے اور نتیجے میں کافی نقصانات ہوئے۔
حالیہ دنوں میں دشمن اور انقلاب کے مخالفین سے وابستہ بلوائیوں اور جرائم پیشہ افراد نے مہسا امینی کی موت کا بہانہ بنا کر ایران کے بعض شہروں میں سڑکوں پر نکل کر پبلک اور نجی املاک کو کافی نقصان پہنچایا۔
ایران کے مختلف شہروں میں یہ بلوے ایسی حالت میں کئے جا رہے ہیں کہ سیکورٹی ادارے صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور انھوں نے بلوائیوں کے سرغنہ اور دہشت گرد گروہوں اور بیرونی انٹیلیجنس اداروں کے زرخرید عناصر کے خلاف آپریشن میں ان کی ایک تعداد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
دریں اثنا ہنگاموں کے دوران سب سے زیادہ نقصان بینکوں کو پہنچا ہے۔ بیس بینکوں کو شرپسند عناصر نے نذر آتش کیا جبکہ اب تک پچاسی امبولینسوں کو شدید نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ بلوائیوں کے بزدلانہ حملوں میں سیکورٹی کے سولہ اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔
بلوائیوں نے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں تک کو نہیں چھوڑا اور اب تک آگ بجھانے والی تیس گاڑیوں کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔
اغیار سے وابستہ ان عناصر نے تقریبا سو بسوں کو بھی نقصان پہنچایا یہاں تک کہ پولیس کی گاڑیوں پربھی حملہ کیا اور مختلف شہروں میں پولیس کی پندرہ گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔
ایران کے سیکورٹی اداروں کو سازشی منصوبوں کا پہلے ہی اندازہ ہوگیا تھا اس لئے انھوں نے پس پردہ سرغنوں اور بیرونی عناصر کے خلاف آپریشن میں ، جرمنی، پولینڈ، اٹلی، فرانس، ہالینڈ اور سوئیڈن سمیت مختلف ملکوں کے نو سازشی عناصر کو گرفتار کیا ہے۔
ایران کے سیکورٹی اداروں نے سابق ظالم شاہی حکومت کے طرفداروں سے وابستہ عناصر کو بھی گرفتار کیا ہے ۔ گرفتار کئے گئے بلوائیوں میں ایسے عناصر بھی شامل ہیں جو ماضی میں اپنے مجرمانہ کارناموں کا ریکارڈ بھی رکھتے ہیں یہاں تک کہ جیل کی سزائیں بھی کاٹ چکے ہیں۔
بلوائیوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر بھی حملے کئے اور متعدد سیکورٹی اہلکاروں کو زخمی کردیا جبکہ یہ عناصر منشیات کی خرید وفروخت میں بھی ملوث رہے ہیں۔
گرفتار کئے گئے بلوائیوں اور شرپسندوں میں ایسے عناصر بھی موجود ہیں جو عراقی کردستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ سے جڑے ہوئے ہیں اور بعض تو اس گروہ میں رکنیت بھی رکھتے ہیں۔