Dec ۳۱, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۰ Asia/Tehran
  • ایران کی بڑی کامیابی، دنیا میں پہلی بار مصنوعی ہاتھ کا کامیاب ٹرانسپلانٹ

مقناطیسی کیپسولوں سے کنٹرول ہونے والے مصنوعی ہاتھ کے ٹرانسپلانٹ کا عالمی سطح پر پہلا کامیاب تجربہ ایران کی مشہد میڈیکل یونیورسٹی میں انجام پایا۔

سحر نیوز/ ایران: رپورٹ کے مطابق، مشہد میڈیکل یونیورسٹی کے آرتھوپیڈک مائیکروسرجری کے ماہر، ڈاکٹر علی مرادی اور ان کی ٹیم نے کٹے ہوئے ہاتھ کی جگہ بایونک ہاتھ کا ٹرانسپلانٹ کیا جو کہ انتہائی کامیاب رہا ۔ جسم کے بچے اعضا پر مقناطیسی کیپسول لگائے گئے تا کہ دماغ سے جانے والے سگنلز کو بایونک ہاتھ تک پہنچایا جا سکے اور اس طرح سے مصنوعی ہاتھ کے تمام حصوں کو ارادی طور پر ہلانا ممکن ہوسکے۔

ڈاکٹر علی مرادی نے اس بڑی کامیابی کے بارے میں بتایا کہ اس وقت صرف امریکہ کی ای آئی ٹی یونیورسٹی میں اس سلسلے کی تحقیقات انجام دی گئی ہیں لیکن دنیا میں کہیں بھی ایران کے علاوہ اسے عملی شکل دینے میں مکمل کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مصنوعی ہاتھ، اصلی ہاتھ کی طرح کام کرے گا۔ ا

ڈاکٹر علی مرادی نے بتایا کہ اس وقت دنیا کے ترقی یافتہ ترین مراکز بھی اتنی بڑی کامیابی حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

یاد رہے کہ ایران نے بایونک ہاتھ اور متعلقہ ٹیکنالوجی سمیت سائنسی میدان میں ایسی حالت میں ترقی کی ہے کہ متعدد ایرانی شہریوں، اداروں حتی کہ یونیورسٹیوں اور سائنسی اور تحقیقاتی مراکز پر بھی بھاری پابندیاں عائد ہیں۔ 

ٹیگس