قاسم سلیمانی تمام شہیدوں میں سرفہرست، ان کی یاد کو زندہ رکھا جائے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے استقامتی محاذ میں نئی روح پھونکنے کو سردار محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی کا اہم ترین کارنامہ قرا ر دیا۔
سحر نیوز/ ایران: اتوار کی شہید جنرل قاسم سلیمانی کے اہل خانہ اور ان کی برسی کی انتظامیہ کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے استقامتی محاذ کی مادی، روحانی اور نفسیاتی تربیت کرکے، غاصب صیہونی حکومت نیز امریکہ اور دیگر سامراجی ملکوں کے اثرو رسوخ کے مقابلے میں مزاحمت کے بڑھتے ہوئے اور پائیدار رجحان کو محفوظ، مسلح اور زندہ کیا۔
آپ نے جنرل قاسم سلیمانی کی جدوجہد کے بارے میں سید حسن نصراللہ جیسی بے مثال شخصیت کی گواہی کو اسقتامتی محاذ کی از سرنو تقویت کے میدان میں قاسم سلیمانی کی خدمات کو سمجھنے کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی پیشرفت اور عراق، شام اور یمن میں اسقتامتی محاذ کی شاندار کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے صلاح و مشورے کی بنیاد پر، استقامی محاذ کی اکائیوں کو مذکورہ ملکوں کی اندرونی توانائیوں اور وسائل پر بھروسہ کرتے ہوئے مضبوط بنایا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کا ایک اہم کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے داعش کے بڑے جتھے کا راستہ روک کر اس کی بہت سی جڑوں کو بھی کاٹ ڈالا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے قدس فورس کے موجودہ کمانڈر، جنرل اسماعیل قاآنی کی لائق تحسین خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ وہ پورے استقامتی محاذ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی تزویراتی گہرائی اور عالم اسلام کا دست و بازو سمجھتے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کے بارے پائے جانے والے عوامی جذبات اور ان کی برسی کے پروگراموں میں عام لوگوں کی والہانہ شرکت کو ان کی پرخلوص قربانیوں کا نتیجہ قرار دیا ۔ آپ نے فرمایا کہ اس سال شہید جنرل قاسم سلیمانی کی برسی میں عوامی مشارکت ماضی سے زیادہ پرجوش ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے شہدا کی یاد کو زندہ رکھنے پر زودیتے ہوئے فرمایا کہ شہید قاسم جنرل قاسم سلیمانی تمام شہیدوں میں سرفہرست ہیں اور ان کی یاد کو ہرممکن طریقے سے زندہ رکھا جانا چاہیے۔
قابل ذکرہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، تین جنوری دوہزار بیس کو، بغداد ایئر پورٹ کے قریب امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملے میں اس وقت شہید ہوگئے تھے جب وہ حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشاورت فراہم کرنے کی غرض سے عراق پہنچے تھے۔
امریکہ کے اس بزدالانہ حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کے علاوہ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابومہدی المہند س اوران کے آٹھ دیگر ساتھی بھی شہید ہوئے تھے ۔