ایران دس سال میں سائنس و ٹیکنالوجی کے اہم خلائی مرکز میں تبدیل ہوجائے گا
ایران کے قومی خلائی ادارے کے سربراہ حسین سالاریہ نے، دس سالہ قومی خلائی منصوبے کی تفصیلات پیش کی ہیں۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی خلائی ادارے کے سربراہ حسین سالاریہ نے بتایا ہے کہ ایران کے سائنسدان اور ماہرین، آئندہ دس سال کے دوران ٹیلی میٹرک، ٹیلی کمیونیکیشن، نیوی گیشن اور خلائی سائنس اور انکشافات سمیت متعدد شعبوں میں طے شدہ پلاننگ کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دس سالہ پروگرام کے تحت راکٹ لانچرز، اسپیس لیبارٹریاں، سیٹلائٹ ٹیسٹ اور اسمبلی کے مراکز تعمیر کئے جائیں گے اور ہر تین سال پر طے شدہ اہداف کو پورا کیا جائے گا۔
حسین سالاریہ نے کہا کہ اسپیس ایکو سے آمدنی حاصل کرنے کے لئے بھی ٹارگیٹ طے ہوچکا ہے جس کے تحت خلائی ڈیٹا، تصاویر اور مواصلات اور آئی او ای یا اشیا کے انٹرنیٹ جیسے شعبوں سے آمدنی حاصل کرنے کی سرگرمیاں زور و شور سے جاری ہیں ۔ ایران کے خلائی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ سن دو ہزار بتیس تک ایرانی سیٹلائٹوں پر نصب ہونے والے کیمرے ایک میٹر یا اس سے بھی کم کی اونچائی کی تصویر لینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال ایرانی سیٹلائٹ زمین کی سطح سے پانچ میٹر کی اونچائی تک کی بلیک اینڈ وائٹ تصاویر اور دس میٹر کی اونچائی سے رنگین تصویر لے رہے ہیں جس کی ٹیکنالوجی میں ہر سال بہتری لائی جا رہی ہے۔ حسین سالاریہ نے بتایا کہ اس وقت ایران میں ڈیڑھ سو سے دو سو کلوگرام وزنی سیٹلائٹ بنائے جا رہے ہیں جو مائیکرو اور منی سیٹلائٹ کے زمرے میں آتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایرانی سائنسدان اور ماہرین پانچ سو کلوگرام وزنی سیٹلائٹ بنانے کے راستے پر گامزن ہیں ۔