افغانستان میں بیرونی مداخلت علاقے میں بدامنی کا باعث: ایران
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ماسکو میں علاقائی سلامتی کے بارے میں مذاکرات کے لئے منعقدہ پانچویں نشست سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان میں بیرونی مداخلت علاقے میں بدامنی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
سحرنیوز/ایران: ماسکو میں علاقائی سلامتی کے بارے میں مذاکرات کے لئے منعقدہ پانچویں نشست میں افغانستان کے پڑوسی ممالک منجملہ روس، ایران، ہندوستان، چین، تاجیکستان، قرقیزستان، ازبکستان اور ترکمنستان کے قومی سلامتی کے سیکریٹری اور مشیر شریک ہوئے ہیں۔
اس نشست سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ افغانستان گذشتہ چار عشروں کے دوران بدترین حالات سے دوچار رہا ہے جبکہ اس دوران اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت بھی رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات کی بنیاد پر اور ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود، ایران کی حکومت، عوام افغان بھائیوں کی کسی بھی قسم کی مدد و تعاون سے گریز نہیں کر رہی ہے۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا کہ ایران افغان پناہ گزینوں کی ایک بہت بڑی تعداد کی میزبانی کر رہا ہے۔
علی شمخانی نے افغانستان میں سیکورٹی کی صورت حال سے پڑوسی ملکوں پر مرتب ہونے والے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کا قیام اور اس ملک کی ترقی و پیشرفت ایران کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پڑوسی ملکوں کے ساتھ اس ملک کی انتظامیہ اور تمام افغان گروہوں کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔