اسلامی انقلاب کی چوالیسویں سالگرہ کا جشن
ایرانی عوام نے اسلامی انقلاب کی چوالیسویں سالگرہ کے موقع پر سخت سردی اور ٹھنڈک کے باوجود جشن انقلاب کی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرکے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیا۔
سحرنیوز/ایران: دارالحکومت تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے عوام نے شدید سردی و ٹھنڈک کے باوجود بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری کی جشن انقلاب کی ریلیوں میں ایک بار پھر وسیع پیمانے پر شرکت کر کے انقلابی امنگوں، اسلامی انقلاب اور نظام اسلام سے اپنی وفاداری پر اعلان کیا
دارالحکومت تہران میں آزادی اسکوائر کی طرف جانے والے تمام راستے انقلابی عوام سے کھچا کھچ بھرے ہوئےتھے۔
ریلیوں میں شریک مرد و خواتین بچے بوڑھے سبھی لوگ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، شہدائے مدافع حرم و سلامتی اور شہید قاسم سلیمانی کی تصاویر اپنے ہاتھوں میں لئے ہوئے تھے اور پورے راستے وہ انقلابی نعرے لگاتے رہے۔
ملین مارچ کے راستے میں ایرانی سائنسدانوں کے تیار کردہ بلسٹک میزائلوں منجملہ عماد اور سجیل میزائلوں، شاہد ایک سو چھتیس ڈرون طیارے، اینٹی بوٹ کروز میزائل اور دیگر ہتھیاروں کو نمائش کے طور پر پیش کیا گیا جبکہ ایرانی عوام نے ایرانی سانسدانوں کی دفاعی توانائی اور بڑھتی ہوئی فوجی و دفاعی صلاحتیوں پر خوشی کا اظہار کیا۔
ادھر ایران کے دوسرے سب سے بڑے شہر مشہد کے غیور اور انقلابی عوام نے بھی ایران کے دیگر شہروں کے عوام کی مانند چوالیسویں جشن انقلاب کی ریلیوں میں وسیع پیمانے پر شرکت کی اس دن کو یادگار بنایا۔
ملین مارچ میں انقلابی عوام نے ایسی حالت میں بھرپور شرکت کی کہ مشہد کا موسم کل رات سے ہی بہت ٹھنڈا تھا اور برفباری ہو رہی تھی اور مشہد کے عوام نے خواہ وہ مرد ہوں عورتیں ہوں بچے بوڑھے جوان سب نے ہی وسیع پیمانے پر شرکت کر کے اسلامی انقلاب اور نظام اسلامی سے اپنی وفاداری کا اعلان کیا۔
ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے شیعہ و سنی مسلمان عوام نے بھی ایک بار پھر قومی و انقلابی امنگوں سے اپنی وفاداری کا اظہار کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل کر اور انقلاب اور نظام اسلام کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے ملین مارچ میں شرکت کی اور انقلاب اسلامی کی پاسدای کی راہ میں ایک اور درخشاں کارنامہ انجام دیا۔
لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت ایسی حالت میں کی کہ ایران کا یہ صوبہ بھی سخت سردی کا شکار ہے۔
شمالی ایران کے صوبے مازندران کے انقلابی عوام نے بھی شدید سردی کے باوجود سڑکوں پر نکل کر ہماری قوم بیدار ہے امریکہ سے بیزار ہے اہانت کے مقابلے میں خاموشی خیانت ہے جیسے نعرے لگائے۔
ایران کے مغربی صوبے کردستان کے عوام نے بھی ایک بار پھر ہمیشہ میدان میں موجود رہنے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے چوالیسویں جشن انقلاب کے ملین مارچ میں ایران کے قومی پرچم اور انقلابی نعروں سے آراستہ بینروں کے ساتھ اسلامی انقلاب اور نظام اسلام سے اپنی وفاداری کا اعلان کیا۔
ایران کے انقلابی عوام نے امریکہ و اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور عالمی استکبار سے اپنی نفرت و بیزاری کا اظہار کیا۔ اور ایران کی فضا امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی
ایرانی عوام نے امریکہ و اسرائیل سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے علامتی جنازے بھی نکالے۔
ریلیوں کے اختتام پر قرارداد بھی پاس کی گئی جس میں مغربی ملکوں میں قرآن کریم کی اہانت کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں اور دیگر مظلوم اقوام کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایرانی عوام نے اپنی قرار داد میں ایک بار پھر کہا کہ وہ خون کے آخری قطرے تک ولایت فقیہ کے پیرو رہیں گے۔